قُلۡ تَرَبَّصُوۡا فَاِنِّیۡ مَعَکُمۡ مِّنَ الۡمُتَرَبِّصِیۡنَ ﴿ؕ۳۱﴾

۳۱۔ کہدیجئے: انتظار کرو کہ میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں سے ہوں۔

31۔ جواب یہ دیا گیا: انتظار کرو کہ تمہاری سازشوں نے دم توڑنا ہے یا ہماری تحریک نے؟ یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

اَمۡ تَاۡمُرُہُمۡ اَحۡلَامُہُمۡ بِہٰذَاۤ اَمۡ ہُمۡ قَوۡمٌ طَاغُوۡنَ ﴿ۚ۳۲﴾

۳۲۔ کیا ان کی عقلیں انہیں ایسا کرنے کو کہتی ہیں یا یہ سرکش لوگ ہیں؟

اَمۡ یَقُوۡلُوۡنَ تَقَوَّلَہٗ ۚ بَلۡ لَّا یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿ۚ۳۳﴾

۳۳۔ کیا یہ لوگ کہتے ہیں اس (قرآن) کو اس نے خود گھڑ لیا ہے؟ (نہیں) بلکہ یہ ایمان نہیں لاتے۔

فَلۡیَاۡتُوۡا بِحَدِیۡثٍ مِّثۡلِہٖۤ اِنۡ کَانُوۡا صٰدِقِیۡنَ ﴿ؕ۳۴﴾

۳۴۔ پس اگر یہ سچے ہیں تو اس جیسا کلام بنا لائیں۔

34۔یہ کلام اگر زمین میں بن سکتا ہے تو تم بھی اسی سرزمین میں بستے ہو، پس ایک ایسا کلام بنا کر اپنی بات ثابت کرو۔

اَمۡ خُلِقُوۡا مِنۡ غَیۡرِ شَیۡءٍ اَمۡ ہُمُ الۡخٰلِقُوۡنَ ﴿ؕ۳۵﴾

۳۵۔ کیا یہ لوگ بغیر کسی خالق کے پیدا ہوئے ہیں یا خود (اپنے) خالق ہیں؟

اَمۡ خَلَقُوا السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ ۚ بَلۡ لَّا یُوۡقِنُوۡنَ ﴿ؕ۳۶﴾

۳۶۔ یا انہوں نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے؟ (نہیں) بلکہ یہ یقین نہیں رکھتے۔

35۔ 36 یہ رسول صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم تمہیں ایسی ذات کی بندگی کی طرف دعوت دے رہا ہے، جس نے تمہیں پیدا کیا ہے اور پوری کائنات کو بھی۔ ہاں! اگر تمہارا کوئی خالق نہیں ہے یا تم خود خالق ارض و سما ہو تو اس صورت میں تم بندگی سے آزاد ہو سکتے ہو۔ اگر ایسا نہیں ہے تو تمہیں اس ذات کی بندگی کرنی ہو گی جس نے تمہیں اور ان سب چیزوں کو خلق کیا ہے۔

ان آیات میں فرمایا: اللہ کی بندگی نہ کرنے کے لیے چند ایک صورتیں قابل تصور ہیں: پہلی صورت یہ ہے کہ تم بغیر خالق کے پیدا ہوئے ہو۔ دوسری صورت یہ ہے کہ تم خود خالق ہو۔ تیسری صورت یہ ہے کہ اللہ کے خزانوں کے خود مالک ہو، اللہ کے پاس کچھ نہ ہو۔ چوتھی صورت یہ ہے کہ عالم بالا میں اللہ کے ہاں کیا فیصلے ہوتے ہیں، ان کو سننے کے لیے تمہارے پاس کوئی ذریعہ موجود ہو، جس سے تم نے سن لیا ہو کہ اللہ معبود نہیں ہے۔ اگر یہ تمام صورتیں ناممکن ہیں تو تمہارے لیے اللہ کی بندگی سے فرار ہونے کے لیے کوئی راستہ نہیں ہے۔

اَمۡ عِنۡدَہُمۡ خَزَآئِنُ رَبِّکَ اَمۡ ہُمُ الۡمُصَۜیۡطِرُوۡنَ ﴿ؕ۳۷﴾

۳۷۔ کیا ان کے پاس آپ کے رب کے خزانے ہیں یا ان پر ان لوگوں کا تسلط قائم ہے؟

اَمۡ لَہُمۡ سُلَّمٌ یَّسۡتَمِعُوۡنَ فِیۡہِ ۚ فَلۡیَاۡتِ مُسۡتَمِعُہُمۡ بِسُلۡطٰنٍ مُّبِیۡنٍ ﴿ؕ۳۸﴾

۳۸۔ یا ان کے پاس کوئی سیڑھی ہے جس (کے ذریعے) سے یہ وہاں (عالم ملکوت) کی باتیں سنتے ہیں؟ (اگر ایسا ہے) تو ان کا سننے والا واضح دلیل پیش کرے۔

اَمۡ لَہُ الۡبَنٰتُ وَ لَکُمُ الۡبَنُوۡنَ ﴿ؕ۳۹﴾

۳۹۔ کیا اللہ کے لیے بیٹیاں اور تمہارے لیے بیٹے ہیں؟

اَمۡ تَسۡـَٔلُہُمۡ اَجۡرًا فَہُمۡ مِّنۡ مَّغۡرَمٍ مُّثۡقَلُوۡنَ ﴿ؕ۴۰﴾

۴۰۔ کیا آپ ان سے اجر مانگتے ہیں کہ ان پر تاوان کا بوجھ پڑ رہا ہے؟