وَ ثَمُوۡدَا۠ فَمَاۤ اَبۡقٰی ﴿ۙ۵۱﴾

۵۱۔ اور ثمود کو بھی، پھر کچھ نہ چھوڑا۔

وَ قَوۡمَ نُوۡحٍ مِّنۡ قَبۡلُ ؕ اِنَّہُمۡ کَانُوۡا ہُمۡ اَظۡلَمَ وَ اَطۡغٰی ﴿ؕ۵۲﴾

۵۲۔ اور اس سے پہلے قوم نوح کو (تباہ کیا) کیونکہ وہ یقینا سب سے زیادہ ظالم اور سرکش تھے۔

وَ الۡمُؤۡتَفِکَۃَ اَہۡوٰی ﴿ۙ۵۳﴾

۵۳۔ اور الٹی ہوئی بستیوں کو گرا دیا۔

فَغَشّٰہَا مَا غَشّٰی ﴿ۚ۵۴﴾

۵۴۔ پھر ان پر چھایا جو چھایا۔

فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکَ تَتَمَارٰی﴿۵۵﴾

۵۵۔ پھر تو اپنے رب کی کون سی نعمت پر شک کرتا ہے؟

ہٰذَا نَذِیۡرٌ مِّنَ النُّذُرِ الۡاُوۡلٰی﴿۵۶﴾

۵۶۔ یہ (پیمبر) بھی گزشتہ تنبیہ کرنے والوں کی طرح ایک تنبیہ کرنے والا ہے۔

اَزِفَتِ الۡاٰزِفَۃُ ﴿ۚ۵۷﴾

۵۷۔ آنے والی (قیامت) قریب آ ہی گئی ہے،

لَیۡسَ لَہَا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ کَاشِفَۃٌ ﴿ؕ۵۸﴾

۵۸۔ اللہ کے سوا اسے دور کرنے والا کوئی نہیں۔

اَفَمِنۡ ہٰذَا الۡحَدِیۡثِ تَعۡجَبُوۡنَ ﴿ۙ۵۹﴾

۵۹۔ کیا تم اس کلام سے تعجب کرتے ہو؟

وَ تَضۡحَکُوۡنَ وَ لَا تَبۡکُوۡنَ ﴿ۙ۶۰﴾

۶۰۔ اور ہنستے ہو اور روتے نہیں ہو؟

60۔ اپنے جرائم اور روز آخرت کے تصور سے تمہیں گریہ کرنا چاہیے تھا، لیکن تم اس پر ہنستے ہو۔

وَ اَنۡتُمۡ سٰمِدُوۡنَ﴿۶۱﴾

۶۱ ۔ اور تم لغویات میں مگن ہو؟

61۔ سمد لغویات کو کہتے ہیں۔ السمود غذا کو بھی کہتے ہیں۔

فَاسۡجُدُوۡا لِلّٰہِ وَ اعۡبُدُوۡا﴿٪ٛ۶۲﴾ۯ

۶۲۔ پس اللہ کے آگے سجدہ کرو اور اسی کی عبادت کرو۔