بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

بنام خدائے رحمن رحیم

وَالذّٰرِیٰتِ ذَرۡوًا ۙ﴿۱﴾

۱۔ قسم ہے بکھیر کر اڑانے والی (ہواؤں) کی

1۔ ہوا سے بہت سے درختوں اور نباتات کی بارداری ہوتی ہے۔ ہوا ہی اوقیانوس سے بخارات کو اٹھاتی ہے، پھر پراگندہ ہو جاتی ہے اور بخارات کو بادلوں کی شکل میں اٹھاتی ہے اور براعظموں کی طرف رواں ہو جاتی ہے۔ یہاں دونوں قطبوں سے آنے والی سرد ہواؤں سے ٹکراتی ہے، جس سے یہ ابر تقسیم ہو جاتے ہیں: فَالْمُقَسِّمٰتِ اَمْرًا ۔ لہٰذا ان بادلوں کو تقسیم کرنے والی ہوا ہے، فرشتے نہیں۔

فَالۡحٰمِلٰتِ وِقۡرًا ۙ﴿۲﴾

۲۔ پھر بوجھ اٹھانے والے (بادلوں) کی،

فَالۡجٰرِیٰتِ یُسۡرًا ۙ﴿۳﴾

۳۔ پھر سبک رفتاری سے چلنے والی (کشتیوں) کی،

فَالۡمُقَسِّمٰتِ اَمۡرًا ۙ﴿۴﴾

۴۔ پھر امور کو تقسیم کرنے والے فرشتوں کی

4۔ اگر مراد فرشتے لیے جائیں تو بہت سے امور کی تقسیم فرشتوں کے ذمے ہے، مثلاً قبض روح کے لیے ملک الموت، صور میں پھونک مارنے کے لیے اسرافیل، وحی نازل کرنے کے لیے جبرئیل۔

اِنَّمَا تُوۡعَدُوۡنَ لَصَادِقٌ ۙ﴿۵﴾

۵۔ جس بات کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ یقینا سچ ہے۔

وَّ اِنَّ الدِّیۡنَ لَوَاقِعٌ ؕ﴿۶﴾

۶۔ اور جزا (کا دن) ضرور واقع ہو گا۔

6۔ جو ذات ہوا کے ذریعے لاکھوں ٹن پانی سے لدے ہوئے بادلوں کو اٹھاتی ہے، یہ اسی ذات کی طرف سے اعلان ہے (کسی ناتوان و عاجز کی طرف سے نہیں) کہ جزا و سزا کا دن آنے ہی والا ہے۔

وَ السَّمَآءِ ذَاتِ الۡحُبُکِ ۙ﴿۷﴾

۷۔ قسم ہے راہوں والے آسمان کی،

اِنَّکُمۡ لَفِیۡ قَوۡلٍ مُّخۡتَلِفٍ ۙ﴿۸﴾

۸۔ تم لوگ یقینا متضاد باتوں میں پڑے ہوئے ہو۔

8۔ کبھی کہتے ہو یہ قرآن محمد صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی اپنی تصنیف ہے، کبھی کہتے ہو یہ داستان پارینہ ہے، کبھی کہتے ہو اسے کوئی اور تعلیم دیتا ہے، کبھی کہتے ہو یہ کاہن ہے، کبھی کہتے ہو یہ مجنون ہے، جادوگر ہے، شاعر ہے۔

یُّؤۡفَکُ عَنۡہُ مَنۡ اُفِکَ ﴿ؕ۹﴾

۹۔ اس (قرآن) سے وہی برگشتہ ہوتا ہے جسے برگشتہ کیا گیا ہو۔

قُتِلَ الۡخَرّٰصُوۡنَ ﴿ۙ۱۰﴾

۱۰۔بے بنیاد باتیں کرنے والے مارے جائیں

10۔ صاحبان علم دنیا کے اہم معاملات میں ظن و گمان پر بھروسہ نہیں کرتے۔ مگر یہ (کافر) لوگ حیات اخروی کو صرف چند ایک ایسے مفروضوں کی بنیاد پر رد کرتے ہیں، جن سے ہلکا سا وہم و گمان ہی پیدا ہو سکتا ہے۔ مثلاً یہ وہم کہ جب ہم مٹی بن چکے اور ہماری ہڈیوں کے اجزا خاک بن کر بکھر چکے ہوں گے تو ہم پھر سے کیسے زندہ ہو سکتے ہیں؟ وغیرہ۔