وَ اسۡتَمِعۡ یَوۡمَ یُنَادِ الۡمُنَادِ مِنۡ مَّکَانٍ قَرِیۡبٍ ﴿ۙ۴۱﴾

۴۱۔ اور کان لگا کر سنو! جس دن منادی قریب سے پکارے گا،

یَّوۡمَ یَسۡمَعُوۡنَ الصَّیۡحَۃَ بِالۡحَقِّ ؕ ذٰلِکَ یَوۡمُ الۡخُرُوۡجِ﴿۴۲﴾

۴۲۔ اس دن لوگ اس چیخ کو حقیقتاً سن لیں گے، وہی (قبروں سے) نکل پڑنے کا دن ہو گا۔

اِنَّا نَحۡنُ نُحۡیٖ وَ نُمِیۡتُ وَ اِلَیۡنَا الۡمَصِیۡرُ ﴿ۙ۴۳﴾

۴۳۔ یقینا ہم ہی زندہ کرتے ہیں اور ہم ہی مارتے ہیں اور بازگشت بھی ہماری ہی طرف ہے۔

یَوۡمَ تَشَقَّقُ الۡاَرۡضُ عَنۡہُمۡ سِرَاعًا ؕ ذٰلِکَ حَشۡرٌ عَلَیۡنَا یَسِیۡرٌ﴿۴۴﴾

۴۴۔ اس دن زمین ان پر سے پھٹ جائے گی تو یہ تیزی سے دوڑیں گے، یہ جمع کر لینا ہمارے لیے آسان ہے۔

44۔ یعنی جب زمین پھٹ جائے گی تو لوگ بڑی تیزی کے ساتھ پکارنے والے کو لبیک کہنے کے لیے دوڑیں گے۔ چونکہ وہاں کوئی جائے فرار ہو گی نہیں، زمین کے پھٹنے سے زمین میں دفن ذرات اوپر آ جائیں گے۔ ان ذرات کو جمع کر کے اسی ڈھانچے کو دوبارہ بنانا اللہ کے لیے مشکل نہیں۔

نَحۡنُ اَعۡلَمُ بِمَا یَقُوۡلُوۡنَ وَ مَاۤ اَنۡتَ عَلَیۡہِمۡ بِجَبَّارٍ ۟ فَذَکِّرۡ بِالۡقُرۡاٰنِ مَنۡ یَّخَافُ وَعِیۡدِ﴿٪۴۵﴾

۴۵۔ یہ جو کچھ کہ رہے ہیں اسے ہم سب سے زیادہ جانتے ہیں اور آپ ان پر زبردستی کرنے والے نہیں ہیں، پس آپ اس قرآن کے ذریعے اس شخص کو نصیحت کریں جو ہمارے عذاب کا خوف رکھتا ہو۔