یُّرۡسِلِ السَّمَآءَ عَلَیۡکُمۡ مِّدۡرَارًا ﴿ۙ۱۱﴾

۱۱۔ وہ تم پر آسمان سے خوب بارش برسائے گا،

11۔ مِّدۡرَارًا مفعال کے وزن پر صیغہ مبالغہ ہے۔ یعنی خوب بارش۔

وَّ یُمۡدِدۡکُمۡ بِاَمۡوَالٍ وَّ بَنِیۡنَ وَ یَجۡعَلۡ لَّکُمۡ جَنّٰتٍ وَّ یَجۡعَلۡ لَّکُمۡ اَنۡہٰرًا ﴿ؕ۱۲﴾

۱۲۔ وہ اموال اور اولاد کے ذریعے تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے لیے باغات بنائے گا اور تمہارے لیے نہریں بنائے گا۔

12۔ دینی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کے اثرات صرف آخرت سے مختص نہیں ہیں، بلکہ دنیاوی زندگی پر بھی اس کے مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ مزید تشریح کے لیے سورﮤ اعراف کی آیت 96 ملاحظہ فرمائیں۔

مَا لَکُمۡ لَا تَرۡجُوۡنَ لِلّٰہِ وَقَارًا ﴿ۚ۱۳﴾

۱۳۔ تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اللہ کی عظمت کا عقیدہ نہیں رکھتے؟

وَ قَدۡ خَلَقَکُمۡ اَطۡوَارًا﴿۱۴﴾

۱۴۔ حالانکہ اس نے تمہیں طرح طرح سے خلق کیا۔

اَلَمۡ تَرَوۡا کَیۡفَ خَلَقَ اللّٰہُ سَبۡعَ سَمٰوٰتٍ طِبَاقًا ﴿ۙ۱۵﴾

۱۵۔ کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے سات آسمانوں کو یکے بعد دیگرے کس طرح خلق کیا؟

15۔ سات آسمان ایک دوسرے کے اوپر ہیں۔ بعض مؤلفین کا خیال ہے کہ سات آسمان اسی نظام شمسی میں موجود سات طبقاتی فضا ہیں۔ اس پر اس آیت کے بعد کی آیت کو دلیل کے طور پر پیش کرتے ہیں جس میں فرمایا: وَّ جَعَلَ الۡقَمَرَ فِیۡہِنَّ ، ان آسمانوں میں چاند کو نور، سورج کو چراغ بنایا۔ کہتے ہیں اس سے معلوم ہوا کہ چاند اسی نظام شمسی کے لیے نور ہے، دوسری فضاؤں سے تو چاند نظر نہیں آتا۔

میرے نزدیک یہ نظریہ قابل قبول نہیں ہے۔ چونکہ جن طبقات کو مؤلف نے سات آسمان قرار دیا ہے فِیۡہِنَّ سے ثابت نہیں کہ چاند فی جمیعھن سب آسمانوں کے لیے نور ہے، بلکہ بعض کے لیے نور ہو تو بھی فِیۡہِنَّ کہا جاتا ہے۔ جیسا کہ کہا جاتا ہے: فی المدینۃ عمرو ۔ حالانکہ عمرو شہر کے کسی کونے میں ہوتا ہے۔

وَّ جَعَلَ الۡقَمَرَ فِیۡہِنَّ نُوۡرًا وَّ جَعَلَ الشَّمۡسَ سِرَاجًا﴿۱۶﴾

۱۶۔ اور ان میں چاند کو نور اور سورج کو چراغ بنایا؟

وَ اللّٰہُ اَنۡۢبَتَکُمۡ مِّنَ الۡاَرۡضِ نَبَاتًا ﴿ۙ۱۷﴾

۱۷۔اور اللہ نے زمین سے تمہاری خوب نشوونما کی۔

17۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو نبات سے تعبیر کیا ہے، کیونکہ انسان میں بھی نباتات کی طرح ارضی عناصر پائے جاتے ہیں اور نباتات کی طرح انسان کی حیات زمین سے وابستہ ہے۔

ثُمَّ یُعِیۡدُکُمۡ فِیۡہَا وَ یُخۡرِجُکُمۡ اِخۡرَاجًا﴿۱۸﴾

۱۸۔ پھر تمہیں اسی میں لوٹا دے گا اور (اسی سے) تمہیں باہر نکالے گا۔

وَ اللّٰہُ جَعَلَ لَکُمُ الۡاَرۡضَ بِسَاطًا ﴿ۙ۱۹﴾

۱۹۔ اور اللہ نے زمین کو تمہارے لیے ہموار بنایا،

19۔ زمین کو اللہ نے انسان کے لیے ہموار بنایا تاکہ اس کی پشت پر رفت و آمد میں آسانی ہو جائے۔

لِّتَسۡلُکُوۡا مِنۡہَا سُبُلًا فِجَاجًا﴿٪۲۰﴾

۲۰۔ تاکہ تم اس کے کشادہ راستوں پر چلو۔