اِلٰی یَوۡمِ الۡوَقۡتِ الۡمَعۡلُوۡمِ﴿۸۱﴾

۸۱۔ معین وقت کے دن تک۔

قَالَ فَبِعِزَّتِکَ لَاُغۡوِیَنَّہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿ۙ۸۲﴾

۸۲۔ کہنے لگا : مجھے تیری عزت کی قسم! میں ان سب کو بہکا دوں گا۔

82۔ برگزیدہ اور خالص بندوں کو بھی شیطان بہکانے کی کوشش کرے گا۔ مگر وہ اس کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے۔

اِلَّا عِبَادَکَ مِنۡہُمُ الۡمُخۡلَصِیۡنَ﴿۸۳﴾

۸۳۔ ان میں سے سوائے تیرے خالص بندوں کے ۔

قَالَ فَالۡحَقُّ ۫ وَ الۡحَقَّ اَقُوۡلُ ﴿ۚ۸۴﴾

۸۴۔ فرمایا: حق تو یہ ہے اور میں حق بات ہی کرتا ہوں

لَاَمۡلَـَٔنَّ جَہَنَّمَ مِنۡکَ وَ مِمَّنۡ تَبِعَکَ مِنۡہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿۸۵﴾

۸۵۔ کہ میں تجھ سے اور ان میں سے تیری پیروی کرنے والوں سے جہنم کو ضرور پر کر دوں گا۔

قُلۡ مَاۤ اَسۡـَٔلُکُمۡ عَلَیۡہِ مِنۡ اَجۡرٍ وَّ مَاۤ اَنَا مِنَ الۡمُتَکَلِّفِیۡنَ﴿۸۶﴾

۸۶۔ کہدیجئے: میں تم لوگوں سے اس بات کا اجر نہیں مانگتا اور نہ ہی میں بناوٹ والوں میں سے ہوں۔

86۔ نہ تو تم سے کسی دنیاوی مفاد کا طالب ہوں، نہ ہی کسی تصنّع کا عادی ہوں کہ اپنی بڑائی دکھانے کے لیے وحی کا دعویٰ کروں۔ میری زندگی کا کوئی گوشہ تم سے پوشیدہ نہیں ہے۔ تمہیں معلوم ہے کہ میں کس مزاج کا مالک ہوں۔

اِنۡ ہُوَ اِلَّا ذِکۡرٌ لِّلۡعٰلَمِیۡنَ﴿۸۷﴾

۸۷۔ یہ تو عالمین کے لیے صرف نصیحت ہے۔

وَ لَتَعۡلَمُنَّ نَبَاَہٗ بَعۡدَ حِیۡنٍ﴿٪۸۸﴾

۸۸۔ اور تمہیں اس کا علم ایک مدت کے بعد ہو گا۔

88۔ میں جو کچھ کہ رہا ہوں، چند سالوں کے اندر وہ بات پوری ہوتے ہوئے تم خود دیکھ لو گے۔