بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

بنام خدائے رحمن رحیم

اَلۡقَارِعَۃُ ۙ﴿۱﴾

۱۔ وہ ہلا دینے والا حادثہ۔

1۔ ہو سکتا ہے ہلا دینے والی آواز، صور میں پھونکنے سے نکلنے والی آواز ہو اور خود قیامت کے تمام واقعات ہلا دینے والے ہوں گے۔

مَا الۡقَارِعَۃُ ۚ﴿۲﴾

۲۔ وہ ہلا دینے والا حادثہ کیا ہے؟

وَ مَاۤ اَدۡرٰىکَ مَا الۡقَارِعَۃُ ؕ﴿۳﴾

۳۔ اور آپ کو کس چیز نے بتایا ہلا دینے والا حادثہ کیا ہے؟

یَوۡمَ یَکُوۡنُ النَّاسُ کَالۡفَرَاشِ الۡمَبۡثُوۡثِ ۙ﴿۴﴾

۴۔ اس روز لوگ بکھرے ہوئے پروانوں کی طرح ہوں گے۔

وَ تَکُوۡنُ الۡجِبَالُ کَالۡعِہۡنِ الۡمَنۡفُوۡشِ ؕ﴿۵﴾

۵۔ اور پہاڑ دھنی ہوئی اون کی طرح ہو جائیں گے۔

فَاَمَّا مَنۡ ثَقُلَتۡ مَوَازِیۡنُہٗ ۙ﴿۶﴾

۶۔ پس جس کا پلہ بھاری رہے گا،

فَہُوَ فِیۡ عِیۡشَۃٍ رَّاضِیَۃٍ ؕ﴿۷﴾

۷۔ سو وہ من پسند زندگی میں ہو گا۔

وَ اَمَّا مَنۡ خَفَّتۡ مَوَازِیۡنُہٗ ۙ﴿۸﴾

۸۔ اور جس کا پلہ ہلکا ہو گا،

8۔ یہ وہ شخص ہے جس نے اپنی زندگی میں آخرت کو وزن نہیں دیا۔ اعمال صالحہ اور نیکیوں کو بھی خفیف سمجھا۔ اگر کوئی عمل انجام دیا تو بھی اس عمل کو بے وزن سمجھا اور وہ بندگی و عبودیت کو وزن دینے میں خفت محسوس کرتا تھا۔

فَاُمُّہٗ ہَاوِیَۃٌ ؕ﴿۹﴾

۹۔ سو اس کا ٹھکانا ہاویہ ہو گا۔

وَ مَاۤ اَدۡرٰىکَ مَا ہِیَہۡ ﴿ؕ۱۰﴾

۱۰۔ اور آپ کو کس چیز نے بتایا ہاویہ کیا ہے؟

نَارٌ حَامِیَۃٌ﴿٪۱۱﴾

۱۱۔ وہ بھڑکتی ہوئی آگ ہے۔