آیت 5
 

وَ تَکُوۡنُ الۡجِبَالُ کَالۡعِہۡنِ الۡمَنۡفُوۡشِ ؕ﴿۵﴾

۵۔ اور پہاڑ دھنی ہوئی اون کی طرح ہو جائیں گے۔

تشریح کلمات

العھن:

( ع ہ ن ) العھن کا معنی رنگین اون ہے۔

الۡمَنۡفُوۡشِ:

( ن ف ش ) النفش کے معنی اون کے دھنکنے اور پھیلانے کے ہیں۔

تفسیر آیات

قیامت کا مطلب موجودہ نظام کائنات کا خاتمہ ہے۔ زمین پر زندگی کے لوازم کا اہم حصے پہاڑوں سے فراہم ہوا ہے۔ جیسے کرہ ارض کا استقرار اور دریاؤں کے لیے پانی کی فراہمی لیکن یہ پہاڑ قیامت کے دن موجود نہ ہوں گے۔ بعض آیات میں فرمایا:

وَّ سُیِّرَتِ الۡجِبَالُ فَکَانَتۡ سَرَابًا ﴿﴾ (۷۸ نباء: ۲۰)

اور پہاڑ چلا دیے جائیں گے تو وہ سراب ہو جائیں گے۔


آیت 5