آیات 6 - 7
 

فَاَمَّا مَنۡ ثَقُلَتۡ مَوَازِیۡنُہٗ ۙ﴿۶﴾

۶۔ پس جس کا پلہ بھاری رہے گا،

فَہُوَ فِیۡ عِیۡشَۃٍ رَّاضِیَۃٍ ؕ﴿۷﴾

۷۔ سو وہ من پسند زندگی میں ہو گا۔

تفسیر آیات

۱۔ اعمال حسنہ کا عنداللہ وزن ہوتا ہے اور برے اعمال کا کوئی وزن نہیں ہوتا۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو سورہ اعراف آیت ۸۔

موازین یا موزون کی جمع ہے، موزون وہ عمل ہے جس کا وزن ہوتا ہے یا میزان کی جمع ہے۔ ممکن ہے ہر شخص کے ہر عمل کے لیے میزان ہو۔ اس طرح ایک شخص کے لیے کئی میزان ہوں گے۔ مثلاً نماز، روزہ، حج اور زکوۃ میں سے ہر ایک کا میزان ہو گا۔

۲۔ جس کے عمل میں وزن ہو گا وہ ایسی زندگی میں ہو گا جو راضی ہے۔ انسان زندگی سے راضی ہوتا ہے، خود زندگی راضی ہونے والی چیز نہیں ہے۔ اس لیے رَّاضِیَۃٍ کو مرضیہ کے معنوں میں لیتے ہیں۔ یعنی زندگی راضی ہے سے مراد ’’زندگی سے راضی ہے‘‘ لیا جاتا ہے۔


آیات 6 - 7