فَاسۡتَفۡتِہِمۡ اَہُمۡ اَشَدُّ خَلۡقًا اَمۡ مَّنۡ خَلَقۡنَا ؕ اِنَّا خَلَقۡنٰہُمۡ مِّنۡ طِیۡنٍ لَّازِبٍ﴿۱۱﴾

۱۱۔ تو ان سے پوچھ لیجیے کہ کیا ان کا پیدا کرنا مشکل ہے یا وہ جنہیں ہم نے (ان کے علاوہ) خلق کیا ہے؟ ہم نے انہیں لیسدار گارے سے پیدا کیا۔

بَلۡ عَجِبۡتَ وَ یَسۡخَرُوۡنَ ﴿۪۱۲﴾

۱۲۔ بلکہ آپ تعجب کر رہے ہیں اور یہ لوگ تمسخر کرتے ہیں۔

وَ اِذَا ذُکِّرُوۡا لَا یَذۡکُرُوۡنَ ﴿۪۱۳﴾

۱۳۔ اور جب انہیں نصیحت کی جاتی ہے تو نصیحت نہیں مانتے۔

وَ اِذَا رَاَوۡا اٰیَۃً یَّسۡتَسۡخِرُوۡنَ ﴿۪۱۴﴾

۱۴۔ اور جب کوئی نشانی دیکھتے ہیں تو اس کا مذاق اڑاتے ہیں۔

وَ قَالُوۡۤا اِنۡ ہٰذَاۤ اِلَّا سِحۡرٌ مُّبِیۡنٌ ﴿ۚۖ۱۵﴾

۱۵۔ اور کہتے ہیں: یہ تو ایک کھلا جادو ہے۔

15۔ مشرکین کا یہ کہنا کہ یہ جادو ہے، اس بات کا ثبوت ہے کہ رسول کریم صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے قرآن کے علاوہ بھی معجزے دکھائے ہیں، مثلاً شق القمر وغیرہ، جو عام بشری طاقت سے باہر ہیں۔

ءَ اِذَا مِتۡنَا وَ کُنَّا تُرَابًا وَّ عِظَامًا ءَاِنَّا لَمَبۡعُوۡثُوۡنَ ﴿ۙ۱۶﴾

۱۶۔ کیا جب ہم مر چکیں گے اور خاک اور ہڈیاں ہو جائیں گے تو کیا ہم (دوبارہ) اٹھائے جائیں گے ؟

اَوَ اٰبَآؤُنَا الۡاَوَّلُوۡنَ ﴿ؕ۱۷﴾

۱۷۔ کیا ہمارے اگلے باپ دادا بھی (اٹھائے جائیں گے)؟

قُلۡ نَعَمۡ وَ اَنۡتُمۡ دَاخِرُوۡنَ ﴿ۚ۱۸﴾

۱۸۔کہدیجئے:ہاں اور تم ذلیل کر کے (اٹھائے جاؤ گے)۔

فَاِنَّمَا ہِیَ زَجۡرَۃٌ وَّاحِدَۃٌ فَاِذَا ہُمۡ یَنۡظُرُوۡنَ ﴿۱۹﴾

۱۹۔ وہ تو بس ایک جھڑکی ہو گی پھر وہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے،

وَ قَالُوۡا یٰوَیۡلَنَا ہٰذَا یَوۡمُ الدِّیۡنِ﴿۲۰﴾

۲۰۔ اور کہیں گے: ہائے ہماری تباہی! یہ تو یوم جزا ہے۔