آیات 12 - 15
 

بَلۡ عَجِبۡتَ وَ یَسۡخَرُوۡنَ ﴿۪۱۲﴾

۱۲۔ بلکہ آپ تعجب کر رہے ہیں اور یہ لوگ تمسخر کرتے ہیں۔

وَ اِذَا ذُکِّرُوۡا لَا یَذۡکُرُوۡنَ ﴿۪۱۳﴾

۱۳۔ اور جب انہیں نصیحت کی جاتی ہے تو نصیحت نہیں مانتے۔

وَ اِذَا رَاَوۡا اٰیَۃً یَّسۡتَسۡخِرُوۡنَ ﴿۪۱۴﴾

۱۴۔ اور جب کوئی نشانی دیکھتے ہیں تو اس کا مذاق اڑاتے ہیں۔

وَ قَالُوۡۤا اِنۡ ہٰذَاۤ اِلَّا سِحۡرٌ مُّبِیۡنٌ ﴿ۚۖ۱۵﴾

۱۵۔ اور کہتے ہیں: یہ تو ایک کھلا جادو ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ بَلۡ عَجِبۡتَ وَ یَسۡخَرُوۡنَ: آپ کے اور ان کے موقف میں کتنا زیادہ فاصلہ ہے۔ اعادہ ٔحیات پر واضح دلائل اور نظیریں پیش کر نے پر یقین کرنے کی بجائے وہ اس کا انکار کرتے ہیں تو ان کے اس انکار سے آپ کو تعجب ہو رہا ہے اور مشرکین اس موضوع کا مذاق اڑاتے ہیں:

وَ اِنۡ تَعۡجَبۡ فَعَجَبٌ قَوۡلُہُمۡ ءَ اِذَا کُنَّا تُرٰبًا ءَ اِنَّا لَفِیۡ خَلۡقٍ جَدِیۡدٍ۔۔۔۔ (۱۳ رعد: ۵)

اور اگر آپ کو تعجب ہوتا ہے توان (کفار) کی یہ بات تعجب خیز ہے کہ جب ہم خاک ہو جائیں گے تو کیا ہم نئی پیدائش میں ہوں گے؟

اعادۂ حیات کے انکار پر آپ کو تعجب ہو رہا ہے اور مشرکین اسی اعادہ حیات کا تمسخر اڑا رہے ہیں۔ جو موضوع آپ کے لیے اس قدر واضح ہے کہ اس کے انکار پر تعجب ہو تا ہے، وہی موضوع مشرکین کے لیے اس قدر نامعقول ہے کہ اس کا تمسخر اڑا رہے ہیں۔

۲۔ وَ اِذَا ذُکِّرُوۡا لَا یَذۡکُرُوۡنَ: وہ اعادۂ حیات کو اس قدر نا معقول سمجھتے ہیں کہ اس موضوع کو سمجھنے اور اس کے بارے میں کسی نصیحت کو قبول کر نے کے لیے آمادہ بھی نہیں ہیں۔

۳۔ وَ اِذَا رَاَوۡا اٰیَۃً یَّسۡتَسۡخِرُوۡنَ: اور جب کوئی معجزہ دیکھتے ہیں تو اس معجزے سے اثر لینے کی جگہ اس کا بھی تمسخر اڑاتے ہیں۔ مثلاً شق القمر کا عظیم معجزہ دیکھ کر ایمان لے آنا چاہیے تھا مگر وہ اسے جادو کہتے ہیں۔

۴۔ وَ قَالُوۡۤا اِنۡ ہٰذَاۤ اِلَّا سِحۡرٌ مُّبِیۡنٌ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے معجزات کو کھلا جادو کہنا خود اپنی جگہ اس بات کا ثبوت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قرآن کے علاوہ بھی معجزے پیش کیے تھے۔ قرآن کو تو وہ شاعرانہ کلام کہتے تھے چونکہ معجزے اور جادو، دونوں کا تعلق بظاہر عام بشری طاقت سے باہر ہے۔ ان دونوں میں فرق یہ ہے کہ جادو حقیقت سے دور، صرف دھوکہ ہوتا ہے اور معجزہ حقیقت پر مبنی ہوتا ہے۔

اہم نکات

۱۔ مشرکین اعادۂ حیات کو نا معقول سمجھتے ہیں جب کہ اسے قبول نہ کرنا باعث تعجب ہے ۔

۲۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قرآن کے علاوہ بھی معجزات پیش کیے ہیں جنہیں یہ لوگ جادو کہتے تھے۔


آیات 12 - 15