فَسَوۡفَ یَدۡعُوۡا ثُبُوۡرًا ﴿ۙ۱۱﴾

۱۱۔ پس وہ موت کو پکارے گا،

وَّ یَصۡلٰی سَعِیۡرًا ﴿ؕ۱۲﴾

۱۲۔ اور وہ جہنم میں جھلسے گا۔

اِنَّہٗ کَانَ فِیۡۤ اَہۡلِہٖ مَسۡرُوۡرًا ﴿ؕ۱۳﴾

۱۳۔ بلاشبہ یہ اپنے گھر والوں میں خوش رہتا تھا۔

13۔ یہ اپنے گھر والوں میں اس بنا پر بے غم رہتا تھا کہ اسے اللہ کی بارگاہ میں نہیں جانا ہے اور اسی طرح وہ اپنی خوشی کے لیے جرم کا ارتکاب کرتا تھا۔ ورنہ مومن بھی اللہ کی نعمتوں پر خوش رہتے ہیں۔ حدیث میں آیا ہے: وَ مَا عُبِدُ اللہُ بِشَیْئٍ اَحَبَّ اِلَی اللہِ مِنْ اِدْخَالِ السُّرُورِ عَلَی الْمُوْمِنٍ (الکافی 2:188) اللہ کی بندگی کے لیے مومن کے دل میں خوشی ڈالنے سے زیادہ کوئی چیز اللہ کو پسند نہیں۔

اِنَّہٗ ظَنَّ اَنۡ لَّنۡ یَّحُوۡرَ ﴿ۚۛ۱۴﴾

۱۴۔ بے شک اس کا یہ گمان تھا کہ اسے لوٹ کر (اللہ کی طرف) جانا ہی نہیں ہے۔

بَلٰۤی ۚۛ اِنَّ رَبَّہٗ کَانَ بِہٖ بَصِیۡرًا ﴿ؕ۱۵﴾

۱۵۔ ہاں! اس کا رب یقینا اس (کے عمل) کو دیکھ رہا تھا۔

فَلَاۤ اُقۡسِمُ بِالشَّفَقِ ﴿ۙ۱۶﴾

۱۶۔ مجھے قسم ہے شفق کی،

16۔ شَّفَقِ : سورج کے غروب کے وقت جب سورج کی روشنی رات کی تاریکی کے ساتھ مخلوط ہو جاتی ہے تو ایک خفیف سی سرخی چھا جاتی ہے۔ اسے شفق کہتے ہیں۔

وَ الَّیۡلِ وَ مَا وَسَقَ ﴿ۙ۱۷﴾

۱۷۔ اور رات کی اور اس کی جسے وہ سمیٹ لیتی ہے،

17۔ رات کے وقت انسان اپنے گھروں، پرندے اپنے گھونسلوں اور دیگر جانور اپنے بلوں میں چلے جاتے ہیں۔ اسے سمیٹنے سے تعبیر کیا ہے۔

وَ الۡقَمَرِ اِذَا اتَّسَقَ ﴿ۙ۱۸﴾

۱۸۔ اور چاند کی جب وہ کامل ہو جائے،

لَتَرۡکَبُنَّ طَبَقًا عَنۡ طَبَقٍ ﴿ؕ۱۹﴾

۱۹۔ تمہیں مرحلہ بہ مرحلہ ضرور گزرنا ہے۔

19۔ نطفہ، جنین، بچہ، جوان، بوڑھا، قبر، برزخ، حساب، صراط وغیرہ۔ حدیث میں آیا ہے: لا یزول قدم عبد یوم القیامۃ حتی یسأل عن اربع عن جسدہ فیما ابلاہ و عن عمرہ فیما افناہ و عن ما لہ مما اکتسبہ و فیما انفقہ و عن حبنا اہل البیت ۔ (امالی طوسی۔ بحار الانوار 7: 261) قیامت کے دن بندے کا کوئی قدم آگے نہیں بڑھے گا، جب تک چار چیزوں کے بارے میں سوال نہ کیا جائے: جسم کو کس چیز میں استعمال کیا؟ عمر کس چیز میں ختم کی؟ مال کہاں سے کمایا، کہاں خرچ کیا؟ اور ہم اہل بیت علیہ السلام کی محبت کے بارے میں۔

عالم خاک سے چلا ہوا یہ انسان کئی مراحل طے کر کے پھر خاک میں چلا جاتا ہے۔ اس عالم میں بھی کئی ایک مراحل سے گزر کر میدان حشر میں پہنچے گا۔ وہاں ہر بات کا حساب نہ جانے کتنے مراحل میں طے کرنا ہو گا۔

فَمَا لَہُمۡ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿ۙ۲۰﴾

۲۰۔پھر یہ لوگ ایمان کیوں نہیں لاتے ؟