عَنِ الۡمُجۡرِمِیۡنَ ﴿ۙ۴۱﴾

۴۱۔ مجرمین سے۔

41۔ اہل جنت اور اہل جہنم میں باہمی رابطہ اور مکالمہ ہو سکے گا۔

مَا سَلَکَکُمۡ فِیۡ سَقَرَ﴿۴۲﴾

۴۲۔ کس چیز نے تمہیں جہنم میں پہنچایا؟

قَالُوۡا لَمۡ نَکُ مِنَ الۡمُصَلِّیۡنَ ﴿ۙ۴۳﴾

۴۳۔ وہ کہیں گے: ہم نماز گزاروں میں سے نہ تھے،

وَ لَمۡ نَکُ نُطۡعِمُ الۡمِسۡکِیۡنَ ﴿ۙ۴۴﴾

۴۴۔ اور ہم مسکین کو کھلاتے نہیں تھے،

وَ کُنَّا نَخُوۡضُ مَعَ الۡخَآئِضِیۡنَ ﴿ۙ۴۵﴾

۴۵۔ اور ہم بیہودہ بکنے والوں کے ساتھ بیہودہ گوئی کرتے تھے،

وَ کُنَّا نُکَذِّبُ بِیَوۡمِ الدِّیۡنِ ﴿ۙ۴۶﴾

۴۶۔اور ہم روز جزا کو جھٹلاتے تھے۔

حَتّٰۤی اَتٰىنَا الۡیَقِیۡنُ ﴿ؕ۴۷﴾

۴۷۔ یہاں تک کہ ہمیں موت آ گئی۔

فَمَا تَنۡفَعُہُمۡ شَفَاعَۃُ الشّٰفِعِیۡنَ ﴿ؕ۴۸﴾

۴۸۔ اب سفارش کرنے والوں کی سفارش انہیں کچھ فائدہ نہ دے گی ۔

48۔ شَفَاعَۃُ الشّٰفِعِیۡنَ : انہیں شفاعت کرنے والوں کی شفاعت فائدہ نہیں دے گی۔ اس سے معلوم ہوا قیامت کے روز شافعین بہت سے شفاعت کرنے والے ہوں گے۔

فَمَا لَہُمۡ عَنِ التَّذۡکِرَۃِ مُعۡرِضِیۡنَ ﴿ۙ۴۹﴾

۴۹۔ انہیں کیا ہو گیا ہے کہ نصیحت سے منہ موڑ رہے ہیں؟

کَاَنَّہُمۡ حُمُرٌ مُّسۡتَنۡفِرَۃٌ ﴿ۙ۵۰﴾

۵۰۔ گویا وہ بدکے ہوئے گدھے ہیں،