لَا یُؤۡمِنُوۡنَ بِہٖ حَتّٰی یَرَوُا الۡعَذَابَ الۡاَلِیۡمَ﴿۲۰۱﴾ۙ

۲۰۱۔ پھر بھی وہ اس پر ایمان نہیں لائیں گے جب تک دردناک عذاب دیکھ نہ لیں۔

200۔201 چونکہ ان کے دلوں میں قرآن جاگزیں نہیں ہو رہا ہے بلکہ وہ ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دیتے ہیں تو ان کے جرم کی پاداش میں ہم نے یہ توفیق ان سے سلب کر لی ہے۔

فَیَاۡتِیَہُمۡ بَغۡتَۃً وَّ ہُمۡ لَا یَشۡعُرُوۡنَ﴿۲۰۲﴾ۙ

۲۰۲۔ پس یہ عذاب ناگہاں اور بے خبری میں ان پر واقع ہو گا۔

فَیَقُوۡلُوۡا ہَلۡ نَحۡنُ مُنۡظَرُوۡنَ﴿۲۰۳﴾ؕ

۲۰۳۔ تو وہ کہیں گے: کیا ہمیں مہلت مل سکے گی؟

اَفَبِعَذَابِنَا یَسۡتَعۡجِلُوۡنَ﴿۲۰۴﴾

۲۰۴۔ کیا یہ لوگ ہمارے عذاب کے لیے عجلت کر رہے ہیں؟

اَفَرَءَیۡتَ اِنۡ مَّتَّعۡنٰہُمۡ سِنِیۡنَ﴿۲۰۵﴾ۙ

۲۰۵۔ مجھے بتلاؤ کہ اگر ہم انہیں برسوں سامان زندگی دیتے رہیں،

ثُمَّ جَآءَہُمۡ مَّا کَانُوۡا یُوۡعَدُوۡنَ﴿۲۰۶﴾ۙ

۲۰۶۔ پھر ان پر وہ عذاب آ جائے جس کا ان کے ساتھ وعدہ ہوا تھا،

مَاۤ اَغۡنٰی عَنۡہُمۡ مَّا کَانُوۡا یُمَتَّعُوۡنَ﴿۲۰۷﴾ؕ

۲۰۷۔ تو وہ (سامان زندگی) ان کے کسی کام نہ آئے گا جو انہیں دیا گیا تھا۔

وَ مَاۤ اَہۡلَکۡنَا مِنۡ قَرۡیَۃٍ اِلَّا لَہَا مُنۡذِرُوۡنَ﴿۲۰۸﴾٭ۖۛ

۲۰۸۔ اور ہم نے کسی بستی کو ہلاک نہیں کیا مگر یہ کہ اس بستی کو تنبیہ کرنے والے تھے۔

ذِکۡرٰی ۟ۛ وَ مَا کُنَّا ظٰلِمِیۡنَ﴿۲۰۹﴾

۲۰۹۔ یاد دہانی کے لیے، اور ہم کبھی بھی ظالم نہ تھے۔

وَ مَا تَنَزَّلَتۡ بِہِ الشَّیٰطِیۡنُ﴿۲۱۰﴾

۲۱۰۔ اور اس قرآن کو شیاطین نے نہیں اتارا