سچائی کی برتر زبان اور مخلص بندہ


فَلَمَّا اعۡتَزَلَہُمۡ وَ مَا یَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ ۙ وَہَبۡنَا لَہٗۤ اِسۡحٰقَ وَ یَعۡقُوۡبَ ؕ وَ کُلًّا جَعَلۡنَا نَبِیًّا﴿۴۹﴾

۴۹۔ پھر جب ابراہیم ان لوگوں سے اور اللہ کے سوا جنہیں یہ لوگ پوجتے تھے ان سے کنارہ کش ہوئے تو ہم نے انہیں اسحاق اور یعقوب عطا کیے اور سب کو ہم نے نبی بنایا ۔

49۔ آپ نے ترک وطن کر کے ملک شام کی طرف ہجرت فرمائی تو اللہ تعالیٰ نے انہیں صالح اولاد سے نوازا اور ان کی اولاد میں نبوت کا سلسلہ جاری رکھا۔

وَ وَہَبۡنَا لَہُمۡ مِّنۡ رَّحۡمَتِنَا وَ جَعَلۡنَا لَہُمۡ لِسَانَ صِدۡقٍ عَلِیًّا﴿٪۵۰﴾

۵۰۔ اور ہم نے انہیں اپنی رحمت سے بھی نوازا اور انہیں اعلیٰ درجے کا ذکر جمیل بھی عطا کیا ۔

50۔ لسان صدق سے مراد ثنائے جمیل ہے جس میں سچائی کے سوا کسی اور بات کا شائبہ نہ ہو۔ چنانچہ آج دنیا کے تمام ادیان، یہود، مسیح اور اسلام سب آپ کی تجلیل کرتے ہیں۔

وَ اذۡکُرۡ فِی الۡکِتٰبِ مُوۡسٰۤی ۫ اِنَّہٗ کَانَ مُخۡلَصًا وَّ کَانَ رَسُوۡلًا نَّبِیًّا﴿۵۱﴾

۵۱۔ اور اس کتاب میں موسیٰ کا ذکر کیجیے، وہ یقینا برگزیدہ نبی مرسل تھے۔

51۔ مُخۡلَصًا : خالص برگزیدہ۔ اس کے وجود، کردار، افکار میں غیر اللہ کے لیے کوئی جگہ نہ ہو۔ وہ خالص اللہ کے لیے زندہ رہتے ہیں اور اللہ کے لیے کام کرتے ہیں۔