آیت 49
 

فَلَمَّا اعۡتَزَلَہُمۡ وَ مَا یَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ ۙ وَہَبۡنَا لَہٗۤ اِسۡحٰقَ وَ یَعۡقُوۡبَ ؕ وَ کُلًّا جَعَلۡنَا نَبِیًّا﴿۴۹﴾

۴۹۔ پھر جب ابراہیم ان لوگوں سے اور اللہ کے سوا جنہیں یہ لوگ پوجتے تھے ان سے کنارہ کش ہوئے تو ہم نے انہیں اسحاق اور یعقوب عطا کیے اور سب کو ہم نے نبی بنایا ۔

تفسیر آیات

اولاد کی عنایت اور سلسلہ نبوت کو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی نسل میں قرار دینے کا فیصلہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی طرف سے جہاد، صبر و استقامت اور کڑی سی کڑی آزمائش سے نکلنے کے بعد ہوا۔ اس سلسلے کی آخری آزمائش ہجرت تھی۔ ہجرت کے بعد امتحان کا دور ختم ہوا اور دین و دنیا کی آسائش شروع ہوئی۔ جیسا کہ سورہ نحل آیت ۴۱ میں فرمایا:

وَ الَّذِیۡنَ ہَاجَرُوۡا فِی اللّٰہِ مِنۡۢ بَعۡدِ مَا ظُلِمُوۡا لَـنُبَوِّئَنَّہُمۡ فِی الدُّنۡیَا حَسَنَۃً ؕ وَ لَاَجۡرُ الۡاٰخِرَۃِ اَکۡبَرُ ۘ لَوۡ کَانُوۡا یَعۡلَمُوۡنَ

اور جنہوں نے ظلم کا نشانہ بننے کے بعد اللہ کے لیے ہجرت کی انہیں ہم دنیا ہی میں اچھا مقام دیں گے اور آخرت کا اجر تو بہت بڑا ہے اگر وہ جانتے ہوتے۔

اہم نکات

۱۔ راہ خدا میں ہجرت، دنیا و آخرت دونوں میں آسائش لاتی ہے۔


آیت 49