آیات 31 - 32
 

وَ اِذَا انۡقَلَبُوۡۤا اِلٰۤی اَہۡلِہِمُ انۡقَلَبُوۡا فَکِہِیۡنَ ﴿۫ۖ۳۱﴾

۳۱۔ اور جب وہ اپنے گھر والوں کی طرف لوٹتے تو اتراتے ہوئے لوٹتے تھے۔

وَ اِذَا رَاَوۡہُمۡ قَالُوۡۤا اِنَّ ہٰۤؤُلَآءِ لَضَآلُّوۡنَ ﴿ۙ۳۲﴾

۳۲۔ اور جب ان (مومنین) کو دیکھتے تو کہتے تھے: یہ لوگ یقینا گمراہ ہیں۔

تشریح کلمات

فَکِہِیۡنَ:

( ف ک ہ ) الفکاہۃ خوش طبعی، خوش گپی کی باتیں کرنا۔

تفسیر آیات

وہ اپنے اس عمل پر خوش تھے کہ ہم نے ان مومنین کا مذاق اڑایا۔ اس سے وہ لذت محسوس کرتے اور خوش گپی میں اتراتے ہوئے اپنے گھروں کو جاتے تھے۔

وہ اپنی بت پرستی کو ہدایت اور توحید پرستی کو گمراہی قرار دیتے تھے۔ روایت ہے:

حضرت علی (علیہ السلام) چند مومنین کے ہمراہ قریش کے کافروں کے پاس سے گزر رہے تھے۔ یہ کافر لوگ حضرت علی (علیہ السلام) کو دیکھ کر ہنسنے لگے اور انہیں کمتر سمجھنے لگے تو یہ آیات حضرت علی (علیہ السلام) کے رسول اللہ کی خدمت میں واپس پہنچنے سے پہلے نازل ہو گئی تھیں۔ (البحر المحیط ۱۰:۴۳۱۔ شواہد التنزیل ذیل آیت۔ الکشاف۔ تفسیر کبیر رازی ذیل آیت)


آیات 31 - 32