آیت 3
 

وَ ہُوَ اللّٰہُ فِی السَّمٰوٰتِ وَ فِی الۡاَرۡضِ ؕ یَعۡلَمُ سِرَّکُمۡ وَ جَہۡرَکُمۡ وَ یَعۡلَمُ مَا تَکۡسِبُوۡنَ﴿۳﴾

۳۔ اور آسمانوں میں بھی اور زمین میں بھی وہی ایک اللہ ہے، وہ تمہاری پوشیدہ اور ظاہری باتوں کو جانتا ہے اور تمہارے اعمال کو بھی جانتا ہے۔

تفسیر آیات

رخ کلام مشرکانہ نظریات کی طرف ہے کہ جن کے ہاں ہر موضوع کے لیے علیحدہ رَبْ ہوتا ہے۔ آسمان کا رَبْ اور ہے اور زمین کا رَبْ کوئی اور۔

اللہ جیسے آسمانوں میں رَبْ ہے، ایسے ہی زمین میں رَبْ ہے۔ جیساکہ فرمایا:

وَ ہُوَ الَّذِیۡ فِی السَّمَآءِ اِلٰہٌ وَّ فِی الۡاَرۡضِ اِلٰہٌ ۔۔۔۔۔ (۴۳ زخرف : ۸۴)

اور وہی ہے جو آسمان میں بھی معبود ہے اور زمین میں بھی معبود ہے۔

یَعۡلَمُ سِرَّکُمۡ وَ جَہۡرَکُمۡ تمہارے نہاں و عیاں سے واقف ہے تو تمہارے امور کی تدبیر وہ جامد بت نہیں کر سکتے جو تمہارے ظاہری و باطنی حالات سے بے خبر ہیں۔

وَ یَعۡلَمُ مَا تَکۡسِبُوۡنَ تمہارے ان اعمال سے بھی باخبر ہے جو تمہارے قلب و ضمیر سے مربوط ہیں۔

اہم نکات

۱۔ آسمانوں اور زمین میں ایک ہی خدا کی حکمرانی ہے، متعدد دیوتاؤں کی نہیں۔

۲۔ تمہارے امور کی تدبیر اس ذات کے ہاتھ میں ہے جو تمہارے نہاں و عیاں سے واقف ہے۔


آیت 3