ہدہد کی صلاحیت


وَ تَفَقَّدَ الطَّیۡرَ فَقَالَ مَا لِیَ لَاۤ اَرَی الۡہُدۡہُدَ ۫ۖ اَمۡ کَانَ مِنَ الۡغَآئِبِیۡنَ﴿۲۰﴾

۲۰۔ سلیمان نے پرندوں کا معائنہ کیا تو کہا: کیا بات ہے کہ مجھے ہدہد نظر نہیں آ رہا؟ کیا وہ غائب ہو گیا ہے؟

20۔ لشکر سلیمان علیہ السلام میں مسخر ایک خاص ہدہد کا ذکر ہو سکتا ہے کہ جس کا غائب ہونا حضرت سلیمان علیہ السلام کے لیے اہمیت کا حامل تھا۔

لَاُعَذِّبَنَّہٗ عَذَابًا شَدِیۡدًا اَوۡ لَاَاذۡبَحَنَّہٗۤ اَوۡ لَیَاۡتِیَنِّیۡ بِسُلۡطٰنٍ مُّبِیۡنٍ﴿۲۱﴾

۲۱۔ میں اسے ضرور سخت ترین سزا دوں گا یا میں اسے ذبح کر دوں گا مگر یہ کہ میرے پاس کوئی واضح عذر پیش کرے۔

فَمَکَثَ غَیۡرَ بَعِیۡدٍ فَقَالَ اَحَطۡتُّ بِمَا لَمۡ تُحِطۡ بِہٖ وَ جِئۡتُکَ مِنۡ سَبَاٍۭ بِنَبَاٍ یَّقِیۡنٍ﴿۲۲﴾

۲۲۔ زیادہ دیر نہیں گزری تھی کہ اس نے (حاضر ہو کر) کہا: مجھے اس چیز کا علم ہوا ہے جو آپ کو معلوم نہیں اور ملک سبا سے آپ کے لیے ایک یقینی خبر لے کر آیا ہوں۔

اِنِّیۡ وَجَدۡتُّ امۡرَاَۃً تَمۡلِکُہُمۡ وَ اُوۡتِیَتۡ مِنۡ کُلِّ شَیۡءٍ وَّ لَہَا عَرۡشٌ عَظِیۡمٌ﴿۲۳﴾

۲۳۔ میں نے ایک عورت دیکھی جو ان پر حکمران ہے اور اسے ہر قسم کی چیزیں دی گئی ہیں اور اس کا عظیم الشان تخت ہے۔

23۔ ملک سبا وہی ہے جسے آج کل یمن کہا جاتا ہے۔ یہ ملک اس زمانے میں اپنی زرخیزی اور تجارت کی وجہ سے نہایت دولت مند ملک شمار ہوتا تھا اور اپنے وقت کے عظیم تمدن کا حامل تھا۔ وَّ لَہَا عَرۡشٌ عَظِیۡمٌ سے اس ملک کے تمدن کی عظمت کا اندازہ ہوتا ہے۔ وَ اُوۡتِیَتۡ مِنۡ کُلِّ شَیۡءٍ سے اندازہ ہوتا ہے کہ اسے اس زمانے کی تمام آسائشیں حاصل تھیں۔ کچھ لوگوں کے لیے یہ بات قابل فہم نہیں ہے کہ ہدہد جیسے ایک پرندے میں یہ شعور موجود ہو کہ وہ اس ملک کی خصوصیات اور مذہب وغیرہ کو سمجھے اور بیان کرے۔

حیوانات کی شعوری دنیا کا مطالعہ کرنے والے جانتے ہیں کہ بعض حیوانات میں بعض باتوں کا شعور وادراک انسانوں سے زیادہ ہے۔ قرآن کی معنوی تحریف کے مرتکب ہونے والوں کے نزدیک مادی سائنسدان اللہ سے زیادہ قابل اعتماد ہیں!! آخر یہ لوگ ایسے اللہ کو ماننے کی زحمت کیوں کرتے ہیں جس کی باتوں پر یقین نہیں آتا؟!! چنانچہ یہ لوگ کہتے ہیں کہ ایک ہدہد کے لیے ایسا شعور و ادراک ممکن نہیں، پس ہدہد حضرت سلیمان علیہ السلام کے لشکر کے ایک جرنیل کا نام تھا۔