فَذَکِّرۡ ۟ؕ اِنَّمَاۤ اَنۡتَ مُذَکِّرٌ ﴿ؕ۲۱﴾

۲۱۔ پس آپ نصیحت کرتے رہیں کہ آپ فقط نصیحت کرنے والے ہیں۔

لَسۡتَ عَلَیۡہِمۡ بِمُصَۜیۡطِرٍ ﴿ۙ۲۲﴾

۲۲۔ آپ ان پر مسلط نہیں ہیں۔

22۔ آپ کی ذمے داری نصیحت کرنا ہے۔ ان پر اسلام تھوپنا اور مجبور کرنا آپ کی ذمے داری نہیں ہے۔ عقیدہ و ایمان دل سے مربوط ہے اور دل جبر کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالتا۔ لہٰذا یہاں کسی قسم کا جبر نہیں چلے گا۔ ارتقائی سفر جبر سے نہیں، اختیار و ارادے سے طے ہوتا ہے۔ جہاد ان لوگوں کے خلاف ہوتا ہے جو اس آزادی و اختیار اور ارادے کی راہ میں حائل ہوتے ہیں۔

اِلَّا مَنۡ تَوَلّٰی وَ کَفَرَ ﴿ۙ۲۳﴾

۲۳۔ البتہ جو منہ موڑے گا اور کفر اختیار کرے گا

فَیُعَذِّبُہُ اللّٰہُ الۡعَذَابَ الۡاَکۡبَرَ ﴿ؕ۲۴﴾

۲۴۔ سو اللہ اسے سب سے بڑے عذاب میں مبتلا کرے گا۔

اِنَّ اِلَیۡنَاۤ اِیَابَہُمۡ ﴿ۙ۲۵﴾

۲۵۔ انہیں یقینا ہماری طرف لوٹ کر آنا ہے،

ثُمَّ اِنَّ عَلَیۡنَا حِسَابَہُمۡ﴿٪۲۶﴾ ۞ؒ

۲۶۔ پھر ان کا حساب لینا یقینا ہمارے ذمے ہے۔