اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَہُمۡ جَنّٰتٌ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ ۬ؕؑ ذٰلِکَ الۡفَوۡزُ الۡکَبِیۡرُ ﴿ؕ۱۱﴾

۱۱۔ جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال بجا لائے ان کے لیے ایسی جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، یہی بڑی کامیابی ہے۔

اِنَّ بَطۡشَ رَبِّکَ لَشَدِیۡدٌ ﴿ؕ۱۲﴾

۱۲۔ آپ کے رب کی پکڑ یقینا بہت سخت ہے۔

12۔ جہاں اللہ تعالیٰ کی پکڑ شدید ہے، وہاں وہ گناہگاروں کے لیے غفور بھی ہے۔ نیک افراد کے لیے محبت کرنے والا ہے۔ عرش کا مالک یعنی صاحب اقتدار ہے۔ اسے اپنے ارادے پر عمل کرنے میں کوئی دشواری پیش نہیں آتی۔

اِنَّہٗ ہُوَ یُبۡدِئُ وَ یُعِیۡدُ ﴿ۚ۱۳﴾

۱۳۔ یقینا وہی خلقت کی ابتدا کرتا ہے اور وہی دوبارہ پیدا کرتا ہے۔

وَ ہُوَ الۡغَفُوۡرُ الۡوَدُوۡدُ ﴿ۙ۱۴﴾

۱۴۔ اور وہ بڑا معاف کرنے والا، محبت کرنے والا ہے۔

ذُو الۡعَرۡشِ الۡمَجِیۡدُ ﴿ۙ۱۵﴾

۱۵۔ بڑی شان والا، عرش کا مالک ہے۔

فَعَّالٌ لِّمَا یُرِیۡدُ ﴿ؕ۱۶﴾

۱۶۔ وہ جو چاہتا ہے اسے خوب انجام دینے والا ہے۔

ہَلۡ اَتٰىکَ حَدِیۡثُ الۡجُنُوۡدِ ﴿ۙ۱۷﴾

۱۷۔ کیا آپ کے پاس لشکروں کی حکایت پہنچی ہے ؟

فِرۡعَوۡنَ وَ ثَمُوۡدَ ﴿ؕ۱۸﴾

۱۸۔ فرعون اور ثمود کی؟

بَلِ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا فِیۡ تَکۡذِیۡبٍ ﴿ۙ۱۹﴾

۱۹۔ بلکہ کفر اختیار کرنے والے تو تکذیب میں مشغول ہیں۔

وَّ اللّٰہُ مِنۡ وَّرَآئِہِمۡ مُّحِیۡطٌ ﴿ۚ۲۰﴾

۲۰۔ اور اللہ نے ان کے پیچھے سے ان پر احاطہ کیا ہوا ہے۔

بَلۡ ہُوَ قُرۡاٰنٌ مَّجِیۡدٌ ﴿ۙ۲۱﴾

۲۱۔ بلکہ یہ قرآن بلند پایہ ہے۔

فِیۡ لَوۡحٍ مَّحۡفُوۡظٍ﴿٪۲۲﴾

۲۲۔ لوح محفوظ میں (ثبت) ہے۔