آیات 17 - 18
 

فَلۡیَدۡعُ نَادِیَہٗ ﴿ۙ۱۷﴾

۱۷۔ پس وہ اپنے ہم نشینوں کو بلا لے۔

سَنَدۡعُ الزَّبَانِیَۃَ ﴿ۙ۱۸﴾

۱۸۔ ہم بھی جلد ہی دوزخ کے مؤکلوں کو بلائیں گے۔

تشریح کلمات

نَادِیَہٗ:

( ن د ی ) نادی مجلس اور محفل کو کہتے ہیں۔ یہاں اہل محفل مراد ہیں۔

الزَّبَانِیَۃَ:

( ز ب ن ) زبانیۃ جہنم پر موکل فرشتے ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ جب ہم اس مجرم کو پیشانی سے پکڑ لیں گے، اس وقت یہ مجرم اپنے ہم نشینوں کو بلا لے جن پر یہ ناز کرتا تھا۔ اس وقت اسے پتہ چلے گا کوئی شخص اسے بچانے نہیں آئے گا۔

۲۔ ہم بھی جہنم کے موکلوں کو بلائیں گے کہ اسے گھسیٹ کر جہنم کی طرف لے جائیں تو یہ موکلین لپک کر آ جائیں گے اور اسے جہنم کی آگ میں پھینک دیں گے۔ چنانچہ فرمایا:

عَلَیۡہَا مَلٰٓئِکَۃٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ۔۔۔۔ (۶۶تحریم:۶)

اس (جہنم) پر تندخو اور سخت مزاج فرشتے مقرر ہیں۔


آیات 17 - 18