آیت 5
 

ثُمَّ رَدَدۡنٰہُ اَسۡفَلَ سٰفِلِیۡنَ ۙ﴿۵﴾

۵۔ پھر ہم نے اسے پست ترین حالت کی طرف پلٹا دیا۔

تفسیر آیات

اَحۡسَنِ تَقۡوِیۡمٍ کے اوج پر فائز ہونے کی اہلیت رکھنے والا انسان اگر اس مقام کا لحاظ نہیں رکھے گا تو اَحۡسَنِ تَقۡوِیۡمٍ کے اوج سے نیچے اَسۡفَلَ سٰفِلِیۡنَ کی کھائی میں جا گرے گا۔ یعنی پست لوگوں میں سے پست ترین ہو جائے گا۔ اُولٰٓئِکَ کَالۡاَنۡعَامِ بَلۡ ہُمۡ اَضَلُّ۔۔۔۔ (۷ اعراف: ۱۷۹) یہ شخص چوپاؤں کی طرح سٰفِلِیۡنَ میں ہو گا۔ بَلْ ہُمْ اَضَلُّ بلکہ وہ مویشوں سے زیادہ گمراہ اَسۡفَلَ میں ہو گا۔ جانور کو اللہ نے اَحۡسَنِ تَقۡوِیۡمٍ میں خلق نہیں کیا انہیں مکلف نہیں بنایا مگر انسان کو عقل و شعور استعداد اور قابلیت کے اعلیٰ علیین پر فائز کیا تھا اور فرشتوں سے آگے جانے کی صلاحیت ان میں ودیعت فرمائی تھی لیکن عملاً یہ شخص بے عقل، بے صلاحیت حیوانات سے بھی بدتر مقام اختیار کرتا ہے۔


آیت 5