آیت 1
 

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

سورۃ التین

نام سورۃ، سورۃ کی ابتدائی آیت میں مذکور لفظ التِّیۡنِ سے ماخوذ ہے۔

یہ سورۃ مکی ہے۔ آیات کی تعداد آٹھ ہے۔ بعض مدنی ہونے کا احتمال دیتے ہیں لیکن آیت وَ ہٰذَا الۡبَلَدِ الۡاَمِیۡنِ قرینہ بن سکتی ہے کہ یہ سورۃ مکی ہے۔

اس سورۃ مبارکہ میں انسان کے عروج و سقوط کا ذکر ہے کہ اَحۡسَنِ تَقۡوِیۡمٍ کا امتیاز لے کر وجود میں آنے والا انسان اپنے ہاتھ سے اَسۡفَلَ سٰفِلِیۡنَ میں جا گرتا ہے۔

البتہ ایمان و عمل صالح سے متمسک رہنے والا کائنات میں اپنا امتیاز اَحۡسَنِ تَقۡوِیۡمٍ برقرار رکھتا ہے۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَ التِّیۡنِ وَ الزَّیۡتُوۡنِ ۙ﴿۱﴾

۱۔قسم ہے انجیر اور زیتون کی

تفسیر آیات

گویا انجیر اور زیتون کا انسانی مادی ساخت و بافت میں ایک اہم کردار ہے، اس لیے ان دونوں کی قسم کھا کر ان دونوں میوؤں کی اہمیت اجاگر کرنا مقصود ہو سکتا ہے۔ بعض انجیر سے کوہ دمشق اور زیتون سے کوہ بیت المقدس مراد لیتے ہیں جو بغیر دلیل کے ظاہر قرآن کے خلاف جانے کے مترادف ہے۔


آیت 1