آیت 74
 

وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ ہَاجَرُوۡا وَ جٰہَدُوۡا فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ وَ الَّذِیۡنَ اٰوَوۡا وَّ نَصَرُوۡۤا اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ حَقًّا ؕ لَہُمۡ مَّغۡفِرَۃٌ وَّ رِزۡقٌ کَرِیۡمٌ﴿۷۴﴾

۷۴۔اور جو لوگ ایمان لائے اور مہاجرت کی اور راہ خدا میں جہاد کیا نیز جنہوں نے (ہجرت کرنے والوں کو) پناہ دی اور مدد کی وہی سچے مومن ہیں،ان کے لیے مغفرت اور باعزت رزق ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا: ایمان کے لیے صرف زبانی دعویٰ کافی نہیں ہے۔ ایمان حقیقی وہ ہے جس پر ترک وطن اور جہاد فی سبیل اللہ جیسے عملی گواہ موجود ہوں۔ اس آیہ شریفہ میں ان مہاجرین اولین اور انصار کی فضیلت اور ان کے ایمان کی حقانیت کی گواہی ہے، جو ایمان کے ساتھ جہاد فی سبیل اللہ میں پیش پیش رہے ہیں۔ یہ مؤمنین وَ السّٰبِقُوۡنَ الۡاَوَّلُوۡنَ ہیں۔ جن کے بارے میں فرمایا:

وَ السّٰبِقُوۡنَ الۡاَوَّلُوۡنَ مِنَ الۡمُہٰجِرِیۡنَ وَ الۡاَنۡصَارِ ۔۔۔۔۔(۹ توبہ: ۱۰۰)

اور مہاجرین و انصار میں سے جن لوگوں نے سب سے پہلے سبقت کی۔۔۔۔

۲۔ وَ ہَاجَرُوۡا: مکہ سے مدینہ کی طرف ہجرت کے ذکر سے اس آیت سے وہ لوگ خارج ہو گئے جنہوں نے ہجرت نہیں کی۔

۳۔ وَ جٰہَدُوۡا: رسول کے ساتھ جہاد کیا۔ اس سے وہ لوگ اس آیت سے خارج ہو گئے جنہوں نے جہاد نہیں کیا اور ایک کافر کو بھی نہیں مارا۔

۴۔ وَ الَّذِیۡنَ اٰوَوۡا: وہ انصار اس آیت میں شامل ہو گئے جنہوں نے مہاجروں کو پناہ دی۔

۵۔ وَّ نَصَرُوۡۤا: انصار میں ان لوگوں کو شامل کیا جنہوں نے رسول کی نصرت کی۔ چنانچہ انصار ہی کی نصرت سے اسلامی جہاد کا آغاز ہو سکا۔

۶۔ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ حَقًّا: جن میں یہ اوصاف پائے جاتے ہوں وہ برحق مؤمن ہیں۔ ان کے ایمان کی سچائی ان کے قربانیوں سے ثابت ہوتی ہے۔

۷۔ لَہُمۡ مَّغۡفِرَۃٌ وَّ رِزۡقٌ کَرِیۡمٌ: ان اوصاف کے مالک مہاجرین و انصار کے لیے مغفرت کی نوید اور قابل ستائش رزق ہے جس میں سرفہرست علم ہے۔

۸۔ جن شخصیات میں یہ اوصاف پائے جاتے ہیں ان کی کسی تقصیر و کوتاہی کی بنا پر طعن و تشنیع درست نہیں ہے۔ کلام ان اوصاف کی تطبیق میں ہو سکتا ہے۔ چونکہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعض معاصرین پر یقینا ان اوصاف کی تطبیق نہیں ہوتی اور بعض پر یقینا تطبیق ہوتی ہے۔ رہ جاتے ہیں بعض، جن پر گہرا مطالعہ کیا جائے تو تطبیق مشکوک ہو جاتی ہے اور اگر جذبات کے ساتھ مطالعہ کیا جائے یا اصلاً سرسری مطالعہ بھی نہ کیا جائے تو پھر تطبیقات اور مصادیق میں اختلاف رہے گا۔


آیت 74