آیات 23 - 24
 

فَحَشَرَ فَنَادٰی ﴿۫ۖ۲۳﴾

۲۳۔ چنانچہ (لوگوں کو) جمع کر کے پکارا۔

فَقَالَ اَنَا رَبُّکُمُ الۡاَعۡلٰی ﴿۫ۖ۲۴﴾

۲۴۔ پھر کہنے لگا: میں ہی تمہارا رب اعلیٰ ہوں۔

تفسیر آیات

۱۔ فَحَشَرَ: اس نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے خلاف اپنے کاہنوں کو جمع کیا۔ چنانچہ اس کا ذکر ہے سورہ شعراء آیت ۳۶ میں:

قَالُوۡۤا اَرۡجِہۡ وَ اَخَاہُ وَ ابۡعَثۡ فِی الۡمَدَآئِنِ حٰشِرِیۡنَ ﴿﴾

وہ کہنے لگے: اسے اور اس کے بھائی کو مہلت دو اور شہروں میں ہرکارے بھیج دو۔

۲۔ فَنَادٰی: اس نے اپنے موقف اور نظریے کو دہرایا یعنی حضرت موسیٰ علیہ السلام کے اعلان رسالت کے مقابلے میں اس نے اپنا اعلان کر دیا۔

مصریوں کے عقیدے کے مطابق سورج اقتدار کا معبود ہے اور بادشاہ سورج کا نمائندہ اور بیٹا ہوتا ہے۔ اس طرح فرعون اپنے آپ کو ان کے معبود کے ساتھ منسلک کرتا تھا۔ اس موضوع پر مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو اعراف آیت ۱۲۷۔


آیات 23 - 24