آیات 83 - 84
 

فَاَنۡجَیۡنٰہُ وَ اَہۡلَہٗۤ اِلَّا امۡرَاَتَہٗ ۫ۖ کَانَتۡ مِنَ الۡغٰبِرِیۡنَ﴿۸۳﴾

۸۳۔چنانچہ ہم نے لوط اور ان کے گھر والوں کو نجات دی سوائے ان کی بیوی کے جو پیچھے رہ جانے والوں میں سے تھی۔

وَ اَمۡطَرۡنَا عَلَیۡہِمۡ مَّطَرًا ؕ فَانۡظُرۡ کَیۡفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الۡمُجۡرِمِیۡنَ﴿٪۸۴﴾

۸۴۔اور ہم نے اس قوم پر ایک بارش برسائی پھر دیکھو ان مجرموں کا کیا انجام ہوا۔

تفسیر آیات

ان آیات سے معلوم ہوا کہ قوم لوط میں صرف حضرت لوط (ع) کا گھرانہ ایمان پر تھا۔ چنانچہ سورہ ذاریات کی آیت ۳۶ میں اس کی تصریح ہے:

فَمَا وَجَدۡنَا فِیۡہَا غَیۡرَ بَیۡتٍ مِّنَ الۡمُسۡلِمِیۡنَ

وہاں ہم نے ایک گھر کے علاوہ مسلمانوں کا کوئی گھر نہ پایا۔

اور حضرت لوط (ع) کی بیوی، جو اسی قوم کی بیٹی تھی، حضرت لوط (ع) پر ایمان نہیں رکھتی تھی۔ اس لیے ہجرت کے وقت حضرت لوط (ع) کو حکم ملا کہ اس کو ساتھ نہ لیا جائے۔

وَ اَمۡطَرۡنَا عَلَیۡہِمۡ: بارش سے مراد یہاں پتھر کی بارش ہے۔ چنانچہ دوسری جگہ فرمایا کہ ان بستیوں کو الٹ دیا گیا۔

اہم نکات

۱۔ ہم جنس بازی بہت ہی بڑا گناہ ہے، جس کی شرعی سزا دنیا میں موت اور آخرت میں ہلاکت ہے۔

۲۔ ناپاک معاشرے میں پاکیزہ لوگ ناقابل تحمل ہوتے ہیں: اَخۡرِجُوۡہُمۡ مِّنۡ قَرۡیَتِکُمۡ ۔۔۔۔

۳۔ ایمان کی توفیق نہ ہو تو نبی کے قریب تر ہونا بھی فائدہ نہیں دیتا: اِلَّا امۡرَاَتَہٗ ۫ۖ کَانَتۡ مِنَ الۡغٰبِرِیۡنَ ۔


آیات 83 - 84