آیات 76 - 77
 

قَالَ الَّذِیۡنَ اسۡتَکۡبَرُوۡۤا اِنَّا بِالَّذِیۡۤ اٰمَنۡتُمۡ بِہٖ کٰفِرُوۡنَ﴿۷۶﴾

۷۶۔ متکبرین نے کہا: جس پر تمہارا ایمان ہے ہم تو اس سے منکر ہیں۔

فَعَقَرُوا النَّاقَۃَ وَ عَتَوۡا عَنۡ اَمۡرِ رَبِّہِمۡ وَ قَالُوۡا یٰصٰلِحُ ائۡتِنَا بِمَا تَعِدُنَاۤ اِنۡ کُنۡتَ مِنَ الۡمُرۡسَلِیۡنَ﴿۷۷﴾

۷۷۔آخر انہوں نے اونٹنی کے پاؤں کاٹ دیے اور اپنے رب کے حکم سے سرکشی کی اور کہنے لگے : اے صالح! اگر تم واقعی پیغمبر ہو تو ہمارے لیے وہ (عذاب) لے آؤ جس کی تم ہمیں دھمکی دیتے ہو۔

تفسیرآیات

۱۔ قَالَ الَّذِیۡنَ اسۡتَکۡبَرُوۡۤا: مؤمنین کے ایمان کو زیر سوال لانے اور ان کا استہزا کرنے کے بعد اپنے متکبرانہ انداز میں کہتے ہیں: جس بات پر تمہارا ایمان ہے اس کو ہم نہیں مانتے۔

۲۔ فَعَقَرُوا النَّاقَۃَ: آخر انہوں نے اونٹنی کے پاؤں کاٹ دیے۔ جو چیز اللہ تعالیٰ کی طرف سے معجزہ اور دلیل و حجت کے طور پر پیش ہوئی تھی اس کے ساتھ یہ سلوک ایک انتہائی جسارت تھی اور یہ جسارت اگرچہ ایک شخص کے ہاتھ سے عمل میں آئی تاہم اس اقدام کے لیے سب کی منظوری لے لی گئی۔ لہٰذا سب اس جرم میں شریک ہیں۔ چنانچہ دوسری جگہ فرمایا:

فَنَادَوۡا صَاحِبَہُمۡ فَتَعَاطٰی فَعَقَرَ (۵۴ قمر:۲۹)

پھر انہوں نے اپنے ساتھی کو بلایا اور اسے (ہتھیار) تھمایا پس اس نے (اونٹنی کی) کونچیں کاٹ دیں۔

اس سے واضح ہو گیا کہ یزید کی طرح کوئی جرم کوئی ایک شخص انجام دیتا ہے مگر اس پر راضی ہونے والے سب اس میں شریک ہوتے ہیں ۔ چنانچہ حدیث نبوی ہے:

مَنْ أَحَبَّ قَوْماً حُشِرَ مَعَہُمْ وَ مَنْ أَحَبَّ عَمَلَ قَوْماً اُشْرِکَ فِی عَمَلِھِمْ۔ (مستدرک الوسائل ۱۲:۱۰۸ باب تحریم الرضا بالظلم )

جو کسی قوم سے محبت کرے وہ اس کے ساتھ محشور ہو گا اور اگر کوئی کسی قوم کے عمل کو پسند کرے تو وہ بھی اس میں شریک ہے۔

نیز حدیث نبوی ہے:

شِرَارُ النَّاسِ مَنْ بَاعَ آخِرَتَہُ بِدُنْیَاہُ وَ شَرٌّ مِنْ ذَلِکَ مَنْ بَاعَ آخِرَتَہُ بِدُنْیّا غَیْرِہِ ۔ (مستدرک الوسائل ۱۲: ۵ باب تحریم اختتال الدنیا بالدین )

لوگوں میں سب سے بدتر شخص وہ ہے جو اپنی آخرت کو دنیا کے بدلے میں بیچ ڈالے۔ اس سے بدتر وہ شخص ہے جو کسی دوسرے کی دنیا کے لیے اپنی آخرت کو بیچ ڈالتا ہے۔

۱۔ وَ قَالُوۡا یٰصٰلِحُ ائۡتِنَا بِمَا تَعِدُنَاۤ: تکبر و نخوت کا اندازہ اس طرز کلام سے بھی ہوتا ہے کہ نہایت تحقیر اور استہزاء کے لہجے میں کہ رہے ہیں کہ ہم نے ناقہ کو ہلاک کر دیا۔ اب دیکھتے ہیں تم کیا کر سکتے ہو۔


آیات 76 - 77