آیت 12
 

یَغۡفِرۡ لَکُمۡ ذُنُوۡبَکُمۡ وَ یُدۡخِلۡکُمۡ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ وَ مَسٰکِنَ طَیِّبَۃً فِیۡ جَنّٰتِ عَدۡنٍ ؕ ذٰلِکَ الۡفَوۡزُ الۡعَظِیۡمُ ﴿ۙ۱۲﴾

۱۲۔ اللہ تمہارے گناہ معاف فرمائے گا اور تمہیں ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی اور ابدی جنتوں میں پاکیزہ مکانات ہوں گے، یہی بڑی کامیابی ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ اس تجارت کے منافع کا ذکر ہے۔ پہلا نفع یَغۡفِرۡ لَکُمۡ ذُنُوۡبَکُمۡ گناہوں کی مغفرت ہے۔ اللہ کی آگاہانہ بندگی کرنے والے جانتے ہیں کہ بندے کے گناہان کس قدر زیادہ ہوتے ہیں۔ بے شعوری اور غفلت میں سرزد ہونے والے گناہوں کا تو عام انسان کو اندازہ نہیں ہوتا۔ کل قیامت کے دن اپنا نامہ اعمال سامنے آئے گا تو اس وقت پتہ چلے گا کہ مجاہد پر اللہ کا کس قدر عظیم احسان ہوا تھا کہ اس کے سارے گناہ بخش دیے گئے تھے۔

۲۔ دوسرا نفع جنت میں داخل ہونا ہے۔ جنت میں داخل ہونے کے بعد جب اہل جہنم کے عذاب کا مشاہدہ کیا جائے گا تو اس وقت قدر ہو گی کہ جہاد کا یہ نفع کس قدر عظیم نفع تھا۔

۳۔ وَ مَسٰکِنَ طَیِّبَۃً فِیۡ جَنّٰتِ عَدۡنٍ: جنت عدن میں پاکیزہ رہائش، ممکن ہے مجاہدین اور شہداء کے لیے اضافی نعمت ہو۔


آیت 12