آیات 81 - 82
 

اَفَبِہٰذَا الۡحَدِیۡثِ اَنۡتُمۡ مُّدۡہِنُوۡنَ ﴿ۙ۸۱﴾

۸۱۔ کیا تم اس کلام کے ساتھ بے اعتنائی برتتے ہو؟

وَ تَجۡعَلُوۡنَ رِزۡقَکُمۡ اَنَّکُمۡ تُکَذِّبُوۡنَ﴿۸۲﴾

۸۲۔ اور تم تکذیب کرنے کو ہی اپنا حصہ قرار دیتے ہو؟

تفسیر آیات

۱۔ اَفَبِہٰذَا الۡحَدِیۡثِ: رب العالمین کی طرف سے نازل کردہ کتاب کو اپنے لیے ذریعہ ہدایت و سعادت بنانے کی جگہ اس سے بے اعتنائی کرتے ہو۔ گویا کہ یہ قابل اعتنا نہیں ہے۔

۲۔ وَ تَجۡعَلُوۡنَ رِزۡقَکُمۡ: کیا تم نے تکذیب قرآن کو اپنا ذریعۂ معاش بنا رکھا ہے۔ اس خیال سے کہ قرآن پر ایمان لانے سے تمہاری معیشت تباہ ہو جائے گی یا یہ کہ تم تکذیب قرآن سے اپنی روزی بناتے اور اپنی دوکان چمکاتے ہو۔ ایک روایت میں رِزۡقَکُمۡ کی جگہ شکرکم آیا ہے۔ یعنی تم شکر کی جگہ تکذیب کرتے ہو۔ ایک تفسیر حذف مضاف کے تحت بھی ہے:

وتجعلون شکر رزقکم التکذیب۔ (بحار الانوار ۵۵: ۳۱۲)

کیا تم اپنے روزی کے شکر کی جگہ تکذیب کرتے ہو؟


آیات 81 - 82