آیات 23 - 24
 

کَذَّبَتۡ ثَمُوۡدُ بِالنُّذُرِ﴿۲۳﴾

۲۳۔ ثمود نے بھی تنبیہ کرنے والوں کی تکذیب کی،

فَقَالُوۡۤا اَبَشَرًا مِّنَّا وَاحِدًا نَّتَّبِعُہٗۤ ۙ اِنَّاۤ اِذًا لَّفِیۡ ضَلٰلٍ وَّ سُعُرٍ﴿۲۴﴾

۲۴۔ اور کہنے لگے: کیا ہم اپنوں میں سے ایک بشر کی پیروی کریں؟ تب تو ہم گمراہی اور دیوانگی میں ہوں گے ۔

تشریح کلمات

سُعُرٍ:

( س ع ر ) دیوانگی کے معنوں میں ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ کَذَّبَتۡ ثَمُوۡدُ: قوم ثمود نے بھی تنبیہ کرنے والے رسولوں کی تکذیب کی۔ النُّذُرِ مصدر ہے انذار کے معنوں میں اور نذیر کی جمع بھی نُّذُرِ ہے۔ قرائن سے معلوم ہو سکتا ہے نُّذُرِ مصدر ہے یا نذیر کی جمع ہے۔ چنانچہ عَذَابِیۡ کے ساتھ نُّذُرِ کا ذکر آیا ہے تو انداز (تنبیہ) کے معنوں میں ہو گا اور جب کَذَّبَت کے بعد نُّذُرِ آیا ہے تو نذیر کی جمع ہو گی۔

۲۔ فَقَالُوۡۤا اَبَشَرًا مِّنَّا وَاحِدًا نَّتَّبِعُہٗۤ: مشرکین نے ہمیشہ یہ اعتراض کیا کہ بشر اللہ کی نمائندگی کرنے کا اہل نہیں ہے۔ اس آیت میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ وہ انسان کی پیروی کو کم عقلی سمجھتے تھے۔ یہ شرک کا مزاج ہے کہ وہ عقل و شعور کے مالک انسان کو رسالت کا مقام دینے کے لیے حاضر نہیں ہے، بے شعور جامد بتوں کو معبود کا مقام دیتا ہے۔


آیات 23 - 24