آیت 16
 

اِصۡلَوۡہَا فَاصۡبِرُوۡۤا اَوۡ لَا تَصۡبِرُوۡا ۚ سَوَآءٌ عَلَیۡکُمۡ ؕ اِنَّمَا تُجۡزَوۡنَ مَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ﴿۱۶﴾

۱۶۔ اب اس میں جھلس جاؤ پھر صبر کرو یا صبر نہ کرو تمہارے لیے یکساں ہے، تمہیں تو بہرحال تمہارے اعمال کی جزائیں دی جائیں گی۔

تشریح کلمات

اِصۡلَوۡہَا:

( ص ل ی ) صلی سے ہے جو جھلسنے کے معنوں میں ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ اِصۡلَوۡہَا: اب اس آتش میں جھلس جاؤ۔ چیخو چلاؤ یا صبر کرو، عذاب میں فرق نہیں آئے گا۔

۲۔ اِنَّمَا تُجۡزَوۡنَ: یہ خود تمہارے اپنے اعمال ہیں جو تمہیں عذاب میں مبتلا کر رہے ہیں ورنہ:

مَا یَفۡعَلُ اللّٰہُ بِعَذَابِکُمۡ اِنۡ شَکَرۡتُمۡ وَ اٰمَنۡتُمۡ۔۔۔۔ (۴ نساء۔۱۴۷)

اگر تم شکر ادا کرو اور ایمان لے آؤ تو اللہ تمہیں عذاب دے کر کیا کرے گا؟


آیت 16