آیت 22
 

وَ خَلَقَ اللّٰہُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ بِالۡحَقِّ وَ لِتُجۡزٰی کُلُّ نَفۡسٍۭ بِمَا کَسَبَتۡ وَ ہُمۡ لَا یُظۡلَمُوۡنَ﴿۲۲﴾

۲۲۔ اور اللہ نے آسمانوں اور زمین کو برحق خلق کیا ہے تاکہ ہر شخص کو اس کے کیے کا بدلہ دیا جائے اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ خَلَقَ اللّٰہُ: اس کائنات کو اللہ نے برحق خلق فرمایا ہے کا مطلب یہی ہے کہ بدکار اور نیک کردار ایک جیسے نہ ہوں گے۔ ہر شخص کو اس کے کیے کا نتیجہ مل جائے۔ اچھے عمل کا اچھا نتیجہ اور برے عمل کا برا نتیجہ۔ جب یہ بات دنیا میں نہیں ہو رہی تو ایک دوسرا عالم ہونا ضروری ہے جہاں انسان کے اعمال کے نتائج سامنے آئیں۔

۲۔ وَ ہُمۡ لَا یُظۡلَمُوۡنَ: ان پر ظلم نہ ہو گا یعنی اگر اچھے اور برے عمل کا ایک ہی نتیجہ ہوا تو یہ ظلم ہو گا۔ ایسا ہرگز نہ ہو گا۔


آیت 22