آیات 56 - 57
 

لَا یَذُوۡقُوۡنَ فِیۡہَا الۡمَوۡتَ اِلَّا الۡمَوۡتَۃَ الۡاُوۡلٰی ۚ وَ وَقٰہُمۡ عَذَابَ الۡجَحِیۡمِ ﴿ۙ۵۶﴾

۵۶۔ وہاں وہ پہلی موت کے سوا کسی اور موت کا ذائقہ نہیں چکھیں گے اور اللہ انہیں جہنم کے عذاب سے بچا لے گا۔

فَضۡلًا مِّنۡ رَّبِّکَ ؕ ذٰلِکَ ہُوَ الۡفَوۡزُ الۡعَظِیۡمُ﴿۵۷﴾

۵۷۔ یہ آپ کے رب کے فضل سے ہو گا، یہی تو بڑی کامیابی ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ اس آیت سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ مومن کو جنت سے پہلے صرف ایک موت سے واسطہ پڑتا ہے۔ یعنی صرف وہی موت جو دنیا میں آ چکی ہے۔ اس کے بعد کسی اور موت سے دوچار نہ ہو گا۔جب کہ اہل جہنم کو ہر وقت موت کی طرح کے عذاب کا سامنا کرنا پڑے گا:

وَ یَاۡتِیۡہِ الۡمَوۡتُ مِنۡ کُلِّ مَکَانٍ وَّ مَا ہُوَ بِمَیِّتٍ۔۔۔۔ (۱۴ ابراہیم:۱۷)

اسے ہر طرف سے موت آئے گی مگر وہ مرنے نہ پائے گا۔

۲۔ وَ وَقٰہُمۡ: جنت میں داخل ہونا اور عذاب جہنم سے نجات، اللہ کا فضل شامل حال ہونے کی بنا پر ہے۔ وگرنہ بندہ اللہ کی توفیق کے بغیر کوئی اچھا عمل انجام نہیں دے سکتا، نہ اس سے ایسے اعمال صادر ہو سکتے ہیں جن سے وہ جنت کی دائمی اور لا محدود نعمتوں کا سزاوار بنے۔

۳۔ ذٰلِکَ ہُوَ الۡفَوۡزُ الۡعَظِیۡمُ: اس ابدی کامیابی سے بڑھ کر کون سی کامیابی ہو سکتی ہے۔


آیات 56 - 57