آیت 64
 

قُلۡ اَفَغَیۡرَ اللّٰہِ تَاۡمُرُوۡٓنِّیۡۤ اَعۡبُدُ اَیُّہَا الۡجٰہِلُوۡنَ﴿۶۴﴾

۶۴۔ کہدیجئے: اے نادانو! کیا تم مجھے کہتے ہو کہ میں غیر اللہ کی بندگی کروں؟

تفسیر آیات

غیر اللہ کی بندگی کرنا اور اس سے لو لگانا جہالت کا نتیجہ ہے کیونکہ جہالت کی وجہ سے واقع اور حقیقت پوشیدہ رہ جاتی ہے۔ جب واقع کا علم نہیں ہو گا تو جاہل ظن و گمان اور اپنے واہمے کے ذریعے اس غیر حقیقی چیز کو حقیقت کا لباس پہنائے گا۔

حضرت علی علیہ السلام سے روایت ہے:

لَا تَرَی الْجَاہِلَ اِلَّا مُفْرِطاً اَوْ مُفَرِّطاً۔ ( نہج البلاغة کلمات قصار ۷۰)

جاہل کو نہ پاؤ گے مگر یا حد سے آگے بڑھا ہوا اور یا اس سے بہت پیچھے۔

لہٰذا جاہل زیادتی اور کوتاہی کے گرداب میں پھنس جاتا ہے۔

اہم نکات

۱۔ غیر اللہ کی بندگی علم سے دوری کا نتیجہ ہے۔


آیت 64