آیت 61
 

وَ یُنَجِّی اللّٰہُ الَّذِیۡنَ اتَّقَوۡا بِمَفَازَتِہِمۡ ۫ لَا یَمَسُّہُمُ السُّوۡٓءُ وَ لَا ہُمۡ یَحۡزَنُوۡنَ﴿۶۱﴾

۶۱۔ اور اہل تقویٰ کو ان کی کامیابی کے سبب اللہ نجات دے گا، انہیں نہ کوئی تکلیف پہنچے گی اور نہ ہی وہ غمگین ہوں گے۔

تشریح کلمات

مفازۃ:

( ف و ز ) فوز سے۔ کامیاب ہونے کے معنوں میں ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ یُنَجِّی اللّٰہُ الَّذِیۡنَ اتَّقَوۡا: جن لوگوں نے دنیا میں اللہ کی ناراضگی سے بچنے کی کوشش کی انہیں اللہ جہنم سے نجات دے گا۔

۲۔ بِمَفَازَتِہِمۡ: یہ نجات ان کی کامیابی کی وجہ سے مل جائے گی۔ فوز اور کامیابی کا راز اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت میں مضمر ہے:

وَ مَنۡ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ رَسُوۡلَہٗ فَقَدۡ فَازَ فَوۡزًا عَظِیۡمًا﴿۷۱﴾ (۳۳ احزاب:۷۱)

اور جس نے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی پس اس نے عظیم کامیابی حاصل کی۔

۳۔ لَا یَمَسُّہُمُ السُّوۡٓءُ: نجات حاصل ہونے کے بعد ہر قسم کی آسودگی میسر ہو گی۔ نہ کسی قسم کی تکلیف کا وہاں تصور ہو گا، نہ کسی چیز کے ہاتھ سے نکل جانے کا دکھ ہو گا۔ یہ اس کامیاب زندگی کی ایک جامع تعریف ہے۔


آیت 61