آیت 43
 

اَمِ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ شُفَعَآءَ ؕ قُلۡ اَوَ لَوۡ کَانُوۡا لَا یَمۡلِکُوۡنَ شَیۡئًا وَّ لَا یَعۡقِلُوۡنَ﴿۴۳﴾

۴۳۔ کیا انہوں نے اللہ کے سوا اور وں کو شفیع بنا لیا ہے؟ کہدیجئے: خواہ وہ کسی چیز کا اختیار نہ رکھتے ہوں اور نہ ہی کچھ سمجھتے ہوں (تب بھی شفیع بنیں گے)؟

تفسیر آیات

۱۔ اَمِ اتَّخَذُوۡا: کیا ان لوگوں نے اللہ کو چھوڑ کر اپنے معبودوں کو شفیع بنایا ہے؟ مشرکین کہتے تھے:

ہٰۤؤُلَآءِ شُفَعَآؤُنَا عِنۡدَ اللّٰہِ۔۔۔۔ (۱۰ یونس: ۱۸)

یہ اللہ کے پاس ہماری شفاعت کرنے والے ہیں۔

ان کا عقیدہ یہ تھا کہ ان بتوں کی پوجا کرنے سے اللہ کا تقرب حاصل ہوتا ہے:

نَعۡبُدُہُمۡ اِلَّا لِیُقَرِّبُوۡنَاۤ اِلَی اللّٰہِ۔۔۔۔ (۳۹ زمر: ۳)

ہم انہیں صرف اس لیے پوجتے ہیں کہ وہ ہمیں اللہ کا مقرب بنا دیں،

۲۔ اَوَ لَوۡ کَانُوۡا لَا یَمۡلِکُوۡنَ شَیۡئًا: اللہ تعالیٰ نے اس کے جواب میں فرمایا: یہ اللہ کے ہاں تمہاری شفاعت کیسے کریں گے؟ ان کے ہاتھ میں کسی قسم کا اختیار نہیں ہے کہ کچھ کر سکیں۔ وَّ لَا یَعۡقِلُوۡنَ یہ جامد، بے شعور، عقل و حواس بھی تو نہیں رکھتے۔ تمہاری وہ سفارش کیسے کریں گے؟


آیت 43