آیت 1
 

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

سورۃ الزمر

اس سورۃ مبارکہ کا نام اس سورۃ میں مذکور آیت ۷۳ وَ سِیۡقَ الَّذِیۡنَ اتَّقَوۡا رَبَّہُمۡ اِلَی الۡجَنَّۃِ زُمَرًا میں لفظ زمر سے ماخوذ ہے۔

زمان نزول: سورۃ المبارکہ کی آیت ۱۰ وَ اَرۡضُ اللّٰہِ وَاسِعَۃٌ اللہ کی زمین وسیع ہے سے اس روایت کو تقویت ملتی ہے کہ یہ سورۃ مبارکہ ہجرت حبشہ کے موقع پر نازل ہوئی ہے اور تفسیر روح المعانی کی روایت کے مطابق یہ آیت حضرت جعفر اور ان کے ساتھیوں کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔

فضیلت: مجمع البیان میں یہ حدیث منقول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

من قرء سورۃ الزمر لم یقطع اللہ رجاہ واعطاہ ثواب الخائفین الذین خافو اللہ تعالیٰ۔

جو سورہ زمر کی تلاوت کرے تو اللہ اس کی امید کو منقطع نہیں کرے گا اور اس کو اللہ سے خوف کرنے والوں کا ثواب عنایت فرمائے گا۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

تَنۡزِیۡلُ الۡکِتٰبِ مِنَ اللّٰہِ الۡعَزِیۡزِ الۡحَکِیۡمِ﴿۱﴾

۱۔ اس کتاب کا نزول بڑے غالب آنے والے اور حکمت والے اللہ کی طرف سے ہے۔

تفسیر آیات

۱۔یہ کتاب کسی بشری ذہن کی ایجاد و تصنیف نہیں ہے۔ اگر ایسا ہوتا تو اس میں بشری کمزوری نظر آتی بلکہ یہ کتاب اس ذات کی نازل کردہ ہے جو العزیز ہے۔ قوت و قہاریت، عزت و غلبہ کی مالک ہے۔ اس کتاب میں اس ذات کی عزت و غلبہ کی جھلک نظر آتی ہے اور یہ ذات الحکیم ، دانائے حقیقت ہے۔ اس کتاب میں اس حکیم ذات کا حکیمانہ قانون و دستور موجود ہے۔


آیت 1