آیت 22
 

قُلِ ادۡعُوا الَّذِیۡنَ زَعَمۡتُمۡ مِّنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ ۚ لَا یَمۡلِکُوۡنَ مِثۡقَالَ ذَرَّۃٍ فِی السَّمٰوٰتِ وَ لَا فِی الۡاَرۡضِ وَ مَا لَہُمۡ فِیۡہِمَا مِنۡ شِرۡکٍ وَّ مَا لَہٗ مِنۡہُمۡ مِّنۡ ظَہِیۡرٍ﴿۲۲﴾

۲۲۔ کہدیجئے: جنہیں تم اللہ کے سوا (معبود) سمجھتے ہو انہیں پکارو، وہ ذرہ بھر چیز کے مالک نہیں ہیں نہ آسمانوں میں اور نہ زمین میں اور نہ ہی ان دونوں میں ان کی شرکت ہے اور نہ ان میں سے اس کا کوئی مددگار ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ جو لوگ اللہ کے علاوہ دوسروں کو اپنا معبود بناتے ہیں ان سے کہدیجیے: انہیں پکار کردیکھ لو وہ اس کائنات میں سے ذرہ بھر کسی چیز کے مالک نہیں ہیں۔ وہ ان کی کوئی حاجت کیسے پوری کریں گے؟ جب وہ کسی کی حاجت روائی کرنے پر قادر نہیں ہیں تو تم ان کی پوجا کیوں کرتے ہو؟ اگر وہ تمہاری حاجت روائی کرتے تو اس کا شکر اور اس کی بندگی کرتے۔

۲۔ وَ مَا لَہُمۡ فِیۡہِمَا مِنۡ شِرۡکٍ: نہ آسمانوں اور زمین میں ان کی کوئی شرکت ہے۔ اگر وہ مستقل کسی چیز کے مالک نہیں ہیں تو کسی کے ساتھ مالکیت میں شریک بھی نہیں ہیں۔

۳۔ وَّ مَا لَہٗ مِنۡہُمۡ مِّنۡ ظَہِیۡرٍ: نہ ہی اللہ کو ان شریکوں سے کسی مدد اور کمک کی ضرورت ہے۔ یہ شریک جب ایک محتاج انسان کی کوئی کمک نہیں کر سکتے تو اللہ کی کیا کمک کر سکیں گے جب کہ اللہ کسی کمک کا محتاج نہیں ہے۔

اہم نکات

۱۔ اللہ کے علاوہ اس کائنات میں کوئی ایک ذرے کا بھی مالک حقیقی نہیں ہے۔


آیت 22