آیات 12 - 13
 

وَ یَوۡمَ تَقُوۡمُ السَّاعَۃُ یُبۡلِسُ الۡمُجۡرِمُوۡنَ﴿۱۲﴾

۱۲۔ اور جس روز قیامت برپا ہو گی مجرمین ناامید ہوں گے۔

وَ لَمۡ یَکُنۡ لَّہُمۡ مِّنۡ شُرَکَآئِہِمۡ شُفَعٰٓؤُا وَ کَانُوۡا بِشُرَکَآئِہِمۡ کٰفِرِیۡنَ﴿۱۳﴾

۱۳۔ اور ان کے بنائے ہوئے شریکوں میں سے کوئی ان کا سفارشی نہ ہو گا اور وہ اپنے شریکوں کے منکر ہو جائیں گے۔

تفسیر آیات

۱۔ جب قیامت برپا ہو گی، پردے ہٹ چکے ہوں گے، حقائق سامنے آچکے ہوں گے تو ان کی سمجھ میں یہ بات آ جائے گی کہ ہمارے لیے یہاں کوئی سہارا نہیں ہے۔ نجات کی کوئی امید نہیں ہے۔

۲۔ رہے وہ شریک جن کی یہ لوگ دنیا میں پرستش کرتے رہے ہیں، وہ بھی ان کے کسی کام نہیں آئیں گے۔

۳۔ وَ کَانُوۡا بِشُرَکَآئِہِمۡ کٰفِرِیۡنَ: حقائق فاش ہونے پر یہ بات بھی منکشف ہو جائے گی کہ ان بتوں کی پرستش کرنا واہمہ پرستی تھی اس لیے ان شریکوں سے کسی مدد کی امید کا تو سوال پیدا نہیں ہوتا بلکہ سرے سے ان کے منکر ہو جائیں گے کہ یہ ہمارے معبود نہیں ہیں۔


آیات 12 - 13