آیت 57
 

کُلُّ نَفۡسٍ ذَآئِقَۃُ الۡمَوۡتِ ۟ ثُمَّ اِلَیۡنَا تُرۡجَعُوۡنَ﴿۵۷﴾

۵۷۔ ہر نفس کو موت (کا ذائقہ) چکھنا ہے پھر تم ہماری طرف پلٹائے جاؤگے۔

تفسیر آیات

اگر ترک وطن میں احباب، رشتہ داروں، املاک اور گھر سے جدائی کا خوف ہے تو انہیں یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ ایک دن ان سب سے موت کے ذریعے جدائی آنے ہی والی ہے۔

۱۔ اس زندگی نے ہر صورت میں ختم ہونا ہے۔ اس ناپیدار زندگی کی خاطر اپنی ابدی زندگی کو تباہ نہ کرو۔ ہر عاقل بہتر مستقبل کے لیے وقتی اذیت اور مستقبل کی شیرینی کے لیے بہت سی تلخیاں برداشت کرتا ہے۔

۲۔ ثُمَّ اِلَیۡنَا تُرۡجَعُوۡنَ: لہٰذا دیکھنا یہ چاہیے کہ موت کے بعد نجات کس بات میں ہے اور اس زندگی کے بارے میں سوچو جو ابدی ہے۔ جہاں موت نہیں آئے گی: لَا یَذُوۡقُوۡنَ فِیۡہَا الۡمَوۡتَ ۔۔۔۔ (۴۴ الدخان: ۵۶) جنت میں موت کا ذائقہ نہیں چکھیں گے۔

اہم نکات

۱۔ مستقبل کی فکر کرنا عقل مندوں کا کام ہے: ثُمَّ اِلَیۡنَا تُرۡجَعُوۡنَ ۔

۲۔ جس زندگی میں موت نہیں ہے اس کے لیے سوچنا چاہیے۔


آیت 57