آیت 1
 

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

اس سورۃ المبارکۃ کا نام القصص اس لیے ہے کہ اس سورہ مبارکہ کی آیت ۲۵ میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا حضرت شعیب علیہ السلام کو اپنا سارا قصہ سنانے کا ذکر آیا ہے:

فَلَمَّا جَآءَہٗ وَ قَصَّ عَلَیۡہِ الۡقَصَصَ ۔۔۔

جب موسیٰ ان کے پاس آئے اور اپنا سارا قصہ انہیں سنایا۔

احادیث میں اس سورۃ کا نام طسم القصب بھی ذکر ہوا ہے اور اہل بیت علیہم السلام کی روایات میں سورہ ہائے شعراء، نمل اور قصص کو الطوسین الثلاث کا نام دیا گیا ہے۔

یہ سورۃ مکی ہے البتہ بعض مفسرین کہتے ہیں: آیات ۵۲، ۵۳، ۵۴، ۵۵ مدنی ہیں اور آیۂ اِنَّ الَّذِیۡ فَرَضَ عَلَیۡکَ الۡقُرۡاٰنَ ۔۔۔۔ (۸۵) کے بارے میں کہتے ہیں کہ مکہ اور مدینہ کے درمیان مقام جحفہ پر نازل ہوئی ہے۔

مضامین: اس سورۃ المبارکۃ میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا تفصیل سے ذکر ہے اور ان مراحل و امتحانات کا بھی ذکر ہے جن سے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو گزارا گیا۔ ان صعوبات و مشکلات کا ذکر ہے جن سے حضرت موسیٰ علیہ السلام دوچار رہے چونکہ جب یہ سورہ نازل ہو رہی تھی اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی بہت سی صعوبتوں کا مقابلہ کر رہے تھے۔ اس سورۃ میں واضح طور پر بتایا کہ اپنے زمانے کے فرعون جیسے بڑے طاغوت کو کس طرح ذلت آمیز شکست دی اور موسیٰ علیہ السلام جیسے بے سر و سامان کو فتح و نصرت عنایت کی۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

طٰسٓمّٓ﴿۱﴾

۱۔ طا، سین ، میم۔

طا، سین، میم۔ حروف مقطعات ہیں جو اپنے حبیب کے ساتھ راز و رموز سے متعلق ہیں۔ ان کا تعلق امت قرآن سے نہیں، صرف حامل قرآن سے ہے۔


آیت 1