آیت 93
 

وَ قُلِ الۡحَمۡدُ لِلّٰہِ سَیُرِیۡکُمۡ اٰیٰتِہٖ فَتَعۡرِفُوۡنَہَا ؕ وَ مَا رَبُّکَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعۡمَلُوۡنَ﴿٪۹۳﴾

۹۳۔ اور کہدیجئے: ثنائے کامل اللہ کے لیے ہے، عنقریب وہ تمہیں اپنی نشانیاں دکھائے گا تو تم انہیں پہچان لو گے اور آپ کا رب تمہارے اعمال سے غافل نہیں ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ قُلِ الۡحَمۡدُ لِلّٰہِ: اے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو نبوت و رسالت کا مقام آپ کو عنایت ہوا ہے، آپؐ کے ہاتھ حق و باطل میں امتیاز ہوا اور بہت سے لوگ راہ راست پر آگئے، اس پر اللہ کی حمد و ستائش کریں۔

۲۔ سَیُرِیۡکُمۡ اٰیٰتِہٖ فَتَعۡرِفُوۡنَہَا: اللہ مستقبل میں اپنی آیات اس طرح دکھائے گا کہ تم انکار نہ کر سکو گے جیسے خروج دابۃ لیکن اس عدم انکار کا تمہیں کوئی فائدہ نہ ہو گا۔

سیاق آیت سے معلوم ہوتا ہے اٰیٰتِہٖ سے مراد اس قسم کی آیات ہوں گی جو ناقابل انکار ہوں گی۔ فَتَعۡرِفُوۡنَہَا سے معلوم ہوتا ہے کہ ان آیات و معجزات کے سامنے آنے کے بعد ان کی معجزاتی صورت واضح ہو جائے گی۔ سائنسی طور پر نشانیاں روز سامنے آ رہی ہیں اور آتی رہے گی لیکن انہیں دیکھ کر لوگ فَتَعۡرِفُوۡنَہَا کی منزل تک نہیں پہنچ رہے ہیں بلکہ وہ اس کی دوسری توجیہات کرتے ہیں۔

۳۔ وَ مَا رَبُّکَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعۡمَلُوۡنَ: تم جن جرائم کا ارتکاب کر رہے ہو اس کا فوری رد عمل نہ ہونے کا یہ مطلب نہ سمجھو کہ اللہ کو تمہارے ان جرائم کی خبر نہیں ہے۔


آیت 93