آیت 64
 

اَلَاۤ اِنَّ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ قَدۡ یَعۡلَمُ مَاۤ اَنۡتُمۡ عَلَیۡہِ ؕ وَ یَوۡمَ یُرۡجَعُوۡنَ اِلَیۡہِ فَیُنَبِّئُہُمۡ بِمَا عَمِلُوۡا ؕ وَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمٌ﴿٪۶۴﴾

۶۴۔ متوجہ رہو !آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے سب اللہ کا ہے اللہ جانتا ہے تم جس حال میں ہو اور جس دن انہیں اس کی طرف پلٹا دیا جائے گا تو وہ انہیں بتائے گا کہ وہ کیا کرتے رہے ہیں اور اللہ کو ہر چیز کا خوب علم ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ کل کائنات اللہ کے قبضہ ملکیت اور گرفت میں ہے۔ ایسا مالک ہے جو اپنی مملوک کی شہ رگ سے زیادہ نزدیک ہے۔

۲۔ قَدۡ یَعۡلَمُ مَاۤ اَنۡتُمۡ عَلَیۡہِ: تم جس روش پر ہو اس کو اللہ جانتا ہے۔ تمہارے ایمان، تمہاری نیت اور ارادے کیا ہیں؟ سب پر اللہ کو علمی احاطہ ہے۔

۳۔ فَیُنَبِّئُہُمۡ بِمَا عَمِلُوۡا: آج اگر وہ ستار العیوب ہے تو یہ دار الامتحان کی بات ہے مگر کل دار الجزاء میں تو یہ باتیں فاش ہو جائیں گی۔

یہ ان لوگوں کے بارے میں ہے جو بغیر اذن رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم، مجلس رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے چلے جاتے اور حکم رسول پر لبیک نہیں کہتے تھے۔

اہم نکات

۱۔ اللہ جانتا ہے تم کس روش پر ہو۔ یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ یہ لوگ ایمان کی روش پر نہ تھے: یَعۡلَمُ مَاۤ اَنۡتُمۡ عَلَیۡہِ ۔۔۔۔

۲۔ دنیا میں ان کے عدم ایمان پر سے پردہ نہیں اٹھایا ہے: وَ یَوۡمَ یُرۡجَعُوۡنَ ۔۔۔۔


آیت 64