آیت 73
 

وَ اِذَا تُتۡلٰی عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتُنَا بَیِّنٰتٍ قَالَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لِلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا ۙ اَیُّ الۡفَرِیۡقَیۡنِ خَیۡرٌ مَّقَامًا وَّ اَحۡسَنُ نَدِیًّا﴿۷۳﴾

۷۳۔ اور جب انہیں ہماری صریح آیات سنائی جاتی ہیں تو کفار اہل ایمان سے کہتے ہیں: دونوں فریقوں میں سے کون بہتر مقام پر (فائز) ہے اور کس کی محفلیں زیادہ بارونق ہیں؟

تشریح کلمات

نَدِیًّا :

( ن د ی ) نادی ۔ منتدی مجلس کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔

تفسیر آیات

کافر کے سامنے اللہ کی وحدانیت اور آخرت پر دلیل اور منطق پیش کی جاتی ہے تو وہ اس کے جواب میں بے دینوں کی رعنائیوں اور دینداروں کی ناداریوں کا تقابلی منظر پیش کرتے اور کہتے ہیں اگر عبد اللہ کے یتیم پر ایمان لانے والے اللہ کے پسندیدہ بندے ہیں اور ہمارا شرک اللہ کو ناپسند ہے تو ہماری محفلوں کی رنگینی دیکھو اور مسلمانوں کی مصائب کی سنگینی دیکھو۔ اگر شرک اللہ کو ناپسند ہے تو ہمیں مال و دولت، عیش و عشرت سے کیسے نوازا اور مسلمانوں کو فقر و فلاکت سے دوچار کیا۔ یقین نہیں آتا ہے تو ولید بن مغیرہ، عمرو بن ہشام، ابوجہل کا مقام و منزلت دیکھو اور دوسری طرف بلالؓ، عمارؓ و خبابؓ کا فقر و مذلت دیکھو۔ اس منطق کے جواب میں فرمایا:


آیت 73