آیت 105
 

وَ بِالۡحَقِّ اَنۡزَلۡنٰہُ وَ بِالۡحَقِّ نَزَلَ ؕ وَ مَاۤ اَرۡسَلۡنٰکَ اِلَّا مُبَشِّرًا وَّ نَذِیۡرًا﴿۱۰۵﴾ۘ

۱۰۵۔ اور اس قرآن کو ہم نے حق کے ساتھ نازل کیا ہے اور اسی حق کے ساتھ یہ نازل ہوا ہے اور (اے رسول) ہم نے آپ کو صرف بشارت دینے والا اور تنبیہ کرنے والا بنا کر بھیجا ہے۔

تفسیر آیات

یہ قرآن نازل کرنے والے نے برحق نازل کیا ہے اور جس کے قلب پر نازل ہوا ہے اور جس نے اسے وصول کیا ہے وہ بھی برحق ہے۔ کوئی شائبہ، نہ دینے والے کی طرف سے ہے، نہ لینے والے کی طرف سے۔ نازل کرنے والا حکیم و علیم ہے۔

وَ اِنَّکَ لَتُلَقَّی الۡقُرۡاٰنَ مِنۡ لَّدُنۡ حَکِیۡمٍ عَلِیۡمٍ﴿﴾ (۲۷ نمل: ۶)

اور (اے رسول) یہ قرآن آپ کو یقینا ایک حکیم، دانا کی طرف سے دیا جا رہا ہے۔

اس کے بعد کے جملے میں فرمایا: ہم نے آپ کو ایمان والوں کے لیے بس بشارت دینے اور منکرین کی تنبیہ کرنے والا بنا کر بھیجا ہے۔ طاقت کے ذریعے انہیں ایمان لانے پر مجبور کرنا آپ کا کام نہیں ہے۔

لَسۡتَ عَلَیۡہِمۡ بِمُصَۜیۡطِرٍ ﴿﴾ (۸۸ غاشیہ: ۲۲)

آپ ان پر مسلط نہیں ہیں۔

اہم نکات

۱۔ منبع قرآن اور حامل قرآن دونوں برحق ہیں۔

۲۔ رسول کا کام حجت پوری کرنا ہے بس۔


آیت 105