آیت 38
 

رَبَّنَاۤ اِنَّکَ تَعۡلَمُ مَا نُخۡفِیۡ وَ مَا نُعۡلِنُ ؕ وَ مَا یَخۡفٰی عَلَی اللّٰہِ مِنۡ شَیۡءٍ فِی الۡاَرۡضِ وَ لَا فِی السَّمَآءِ﴿۳۸﴾

۳۸۔ ہمارے رب ! جو کچھ ہم پوشیدہ رکھتے ہیں اور جو کچھ ہم ظاہر کرتے ہیں تو اسے جانتا ہے، اللہ سے کوئی چیز نہ تو زمین میں چھپ سکتی ہے اور نہ آسمان میں۔

تفسیر آیات

دعائے خلیل کے جملے ہیں : جو دعائیں ہم زبان پر لا کر ظاہر کر رہے ہیں ، صرف ان کو نہیں ، تو دلوں میں پوشیدہ باتوں کو بھی جانتا ہے۔ تجھ سے لفظوں میں التجا کرنے کی ضرورت نہ تھی۔ ہم لفظوں میں دعا اور مناجات کرتے ہیں جو عبادت ہے اور تجھ سے مانگنے سے سکون حاصل ہوتا ہے۔

اہم نکات

۱۔ دعائیں اس لیے نہیں ہوتیں کہ اللہ ہماری حاجتوں کو جان لے بلکہ دعا، عبادت اور بندگی ہے۔


آیت 38