آیت 3
 

وَ لَا یَحُضُّ عَلٰی طَعَامِ الۡمِسۡکِیۡنِ ؕ﴿۳﴾

۳۔ اور مسکین کو کھانا کھلانے کی ترغیب نہیں دیتا۔

تفسیر آیات

معاد کا منکر مساکین سے ہمدردی نہیں رکھتا۔ چنانچہ وہ مسکینوں کو کھانے کی چیزیں فراہم کرنے میں نہ خود دلچسپی لیتا ہے، نہ دوسروں کو اس کی ترغیب دیتا ہے۔

آیت میں طَعَامِ الۡمِسۡکِیۡنِ فرمایا، اطعام المسکین نہیں فرمایا۔ اطعام سے طعام کا مفہوم وسیع تر ہے۔ اطعام کھلانا، ایک وقت کا کھانا کھلایا، اطعام ہو گیا جب کہ طعام کی ترغیب کا مطلب یہ ہے کہ کھانے کی چیزیں فراہم کرنا۔ خواہ اپنے ہاتھ سے کھلائے یا نہ کھلائے۔

دوسرا نکتہ بعض مفسرین نے یہ بیان کیا ہے کہ طَعَامِ الۡمِسۡکِیۡنِ کہنے سے یہ عندہ ملتا ہے کہ طعام مسکینوں کا حق ہے۔ جیسے فرمایا:

وَ فِیۡۤ اَمۡوَالِہِمۡ حَقٌّ لِّلسَّآئِلِ وَ الۡمَحۡرُوۡمِ﴿﴾۔۔۔ (۵۱ ذاریات: ۱۹)

اور ان کے اموال میں سائل اور محروم کے لیے حق ہوتا تھا۔


آیت 3