آیت 1
 

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

سورۃ الماعون

اس سورۃ مبارکہ کا نام سورۃ کی آخری آیت میں مذکور لفظ الۡمَاعُوۡنَ سے ماخوذ ہے۔ اس سورۃ مبارکہ کے مدنی ہونے پر خود مضمون سورۃ میں دو گواہ موجود ہیں۔

۱۔ نماز میں ریاکاری۔ یہ مدینہ کے منافقین سے سرزد ہوتی تھی۔

۲۔ ماعون یعنی ضرورت کی چیزیں دینے سے گریز کرنا بھی مدنی اسلامی معاشرے میں قابل سرزنش ہے۔ مکی زندگی میں اس قسم کی نوبت نہیں آتی تھی کہ ہمسایوں سے ضرورت کی اشیاء مانگی جاتیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَرَءَیۡتَ الَّذِیۡ یُکَذِّبُ بِالدِّیۡنِ ؕ﴿۱﴾

۱۔ مجھے بتاؤ وہ شخص جو جزا و سزا کو جھٹلاتا ہے؟

تفسیر آیات

۱۔ کیا آپ نے دیکھا کا مطلب یہ ہے کہ کیا آپ جانتے ہیں۔ اس جگہ روئیت سے مراد بصری روئیت بھی ہو سکتی ہے لیکن غالباً روئیت قلبی اور علمی مراد ہے۔ خطاب اگرچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہے تاہم ہر سننے والے کو سمجھانا مقصود ہے۔

۲۔ الدین سے مراد یہاں جزا و سزا ہے۔ یعنی معاد کا منکر مراد ہے جو معاد اور سزا و جزا پر مشتمل ایک عدالت کا قائل نہیں ہے۔ اگلی آیت میں اس کے کردار کا ذکر ہے۔


آیت 1