آیت 6
 

وَ اِنۡ اَحَدٌ مِّنَ الۡمُشۡرِکِیۡنَ اسۡتَجَارَکَ فَاَجِرۡہُ حَتّٰی یَسۡمَعَ کَلٰمَ اللّٰہِ ثُمَّ اَبۡلِغۡہُ مَاۡمَنَہٗ ؕ ذٰلِکَ بِاَنَّہُمۡ قَوۡمٌ لَّا یَعۡلَمُوۡنَ ٪﴿۶﴾

۶۔اور اگر مشرکین میں سے کوئی شخص آپ سے پناہ مانگے تو اسے پناہ دے دیں تاکہ وہ کلام اللہ کو سن لے پھر اسے اس کی امن کی جگہ پہنچا دیں،ایسا اس لیے ہے کہ یہ لوگ جانتے نہیں ہیں۔

تفسیر آیات

اسلامی جنگوں کا مقصد اپنے نظریات کو جبر و اکراہ کے ساتھ بزور شمشیر مسلط کرنا نہیں ہے بلکہ یہ جنگیں جبر و اکراہ کے خلاف لڑی گئیں۔ ان لوگوں کے خلاف اسلام نے تلوار اٹھائی جو طاقت کے ذریعے لوگوں کو آزادانہ سوچنے، کسی دعوت پر غور کرنے سے روکتے تھے اور جونہی یہ رکاوٹ دور ہو جاتی ہے اور دعوت اسلام اور دعوت قرآن پر آزادانہ غور و فکر کرنے کا موقع میسر آ جاتا ہے، اسلام ایسے لوگوں کو نہ صرف امن فراہم کرتا ہے بلکہ انہیں ان کی اپنی امن گاہ تک پہنچا دیتا ہے، پورا تحفظ فراہم کرتا ہے اور ان کو پوری آزادی فراہم کرتا ہے کہ وہ بغیر کسی جبر واکراہ کے کوئی بھی مذہب اپنائیں۔ ا س سے اسلام کا ضابطہ اخلاق معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنی دعوت پر غور کرنے کے لیے جبر نہیں ، امن و تحفظ فراہم کرتا ہے۔

۱۔ وَ اِنۡ اَحَدٌ مِّنَ الۡمُشۡرِکِیۡنَ اسۡتَجَارَکَ: اگر مشرکین میں سے کوئی شخص آپ سے پناہ مانگے تو اس کو پناہ دے دو۔ فَاَجِرۡہُ ۔ اس کو تحفظ دے دو کیونکہ یہ مشرک، اسلام کے خلاف طاقت استعمال کرنے کے پوزیشن میں نہیں ہے۔ ایسے مشرک کو بھی تحفظ دے دو

۲۔ حَتّٰی یَسۡمَعَ کَلٰمَ اللّٰہِ: تاکہ وہ کلام الٰہی کو سن لے۔ اسلامی دعوت کو آزادانہ ماحول میں سن اور سمجھ لے۔ شاید راہ راست پر آ جائے۔ شاید اس دین کو سمجھ لے۔

۳۔ ثُمَّ اَبۡلِغۡہُ مَاۡمَنَہٗ: پھر اس کو اس کی امن کی جگہ پہنچا دیں۔ اس مشرک کو تحفظ دو اور امن کی جگہ پہنچا دو جس نے اس دین کے خلاف ہر حربہ استعمال کیا مسلمانوں پر ہر قسم کا ظلم روا رکھا۔

۴۔ ذٰلِکَ بِاَنَّہُمۡ قَوۡمٌ لَّا یَعۡلَمُوۡنَ: یہ تحفظ اس لیے دیا جاتا ہے کہ یہ لوگ اس دعوت کی حقیقت کو نہیں جانتے۔ جاہل اگر حق کو قبول نہیں کرتا ہے تو اس کو سمجھاؤ، آزاد اور امن کے ماحول میں سمجھاؤ، جبر و اکراہ کے ماحول میں نہیں۔ البتہ اگر یہی جاہل اس دعوت کے خلاف طاقت استعمال کرتا ہے تو اس صورت میں اس کے خلاف طاقت استعمال کرو۔

اہم نکات

۱۔ نہ جاننے والوں کے ساتھ ہمدردانہ روش اختیار کرنی چاہیے: ذٰلِکَ بِاَنَّہُمۡ قَوۡمٌ لَّا یَعۡلَمُوۡنَ ۔۔۔۔

۲۔ دعوت اسلامی پر غور و فکر کرنے کے لیے سازگار اور آزاد ماحول فراہم کرنا چاہیے: فَاَجِرۡہُ حَتّٰی یَسۡمَعَ کَلٰمَ اللّٰہِ ۔۔۔۔


آیت 6